بانہال // خطہ چناب میں رہبر تعلیم ٹیچرز فورم کے بینر تلے اساتذہ نے احتجاجی ریلیاں نکالی۔ رہبر تعلیم ٹیچرز کی طرف سے بانہال میں اپنی تنخواوں کو مرکزی سرکار کے بجائے ریاستی بجٹ سے واگذار کرنے کی مانگ کر لیکر احتجاج کیا گیا۔اساتذہ نے یہ احتجاج رہبر تعلیم ٹیچرز فورم کے ریاستی چیر مین کی طرف سے دے گئے ریاست گیر زونل سطحی احتجاجی کال پر کیا ۔بانہال میں یہ احتجاج فورم زونل صدر بہار میر کی قیادت میں کیا گیا جبکہ اس موقع پر زونل فورم عہداران شوکت تانترے ، شوکت لون ، مان سنگھ ، راجندر سنگھ ،سجاد احمد ، اقبال داربو کے علاوہ فورم ضلع جنرل سیکریٹری شفقت نثار ، صوبائی صدر جموں آفتاب ملک ، ریاستی ایگزکیٹیو ممبر مظفر احمد کے علاوہ زون کے دیگر رہبر تعلیم اساتذہ موجود تھے۔ احتجاجی اساتذہ زونل ایجوکیشن آفیسر بانہال کے دفتر سے باہر جمع ہو کر دھرنے پر بیٹھ گئے اور جم کر نعرہ بازی کی۔مقررین نے کہا کہ ریاستی سرکار بار بار اساتذہ کے ساتھ دھوکہ کرتی آ رہی ہے اور مہینوں تک ان کی تنخوائیں واگذار نہیں کی جا تی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فورم نے یہ معاملہ بار بار متعلقہ محکمہ اور وزاء کے ساتھ اْٹھایا اور کئی بار کی یقین دہانیوں کے باوجود ان کی تنخوائیں ڈی لنک نہیں کی جا رہی ہیں۔ بانہال میں یہ اساتذہ بعد میں ریلی کی شکل میں ایس ڈی ایم دفتر پہنچے اور وہاں پر اپنا میمو رینڈم پیش کیا۔ اس کے علاوہ ضلع میں زون کھڑی میں زونل صدر فاروق وانی اور ریاستی ایگزکیٹیو ممبر مشتاق ملک کی قیادت میں ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔یہاں پر بھی اساتذہ تنخواوں کی واگذری کے علاوہ اس کے ڈی لنک کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اکھڑال میں بھی زونل صدر محمد شریف ، ضلع نائب صدر سیوا سنگھ ،صوبائی ممبر سوامی راج ، ریاستی ایگزکیٹیو ممبر کرپال سنگھ کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی ، رام بن میں زونل صدر سْریندر سنگھ کے علاوہ ریاستی ایگزکیٹیو ممبر اختر عباس ، ضلع سینئر نائب صدر تریتھ سنگھ کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی جبکہ زون بٹوت میں زہیر عباس اور ضلع صدر رام بن فاروق رونیال کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی ، زون گول میں زونل صدر کے علاوہ ریاستی ایگزکیٹیو ممبر و سینئر فورم لیڈر شکیل احمد زوہد کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔
زاہد بشیر
گول//پوری ریاست کے ساتھ ساتھ زون گول میں بھی رہبر تعلیم اساتذہ نے احتجاجی ہڑتال شروع کی اور ریاست میں ایک کلینڈر کے تحت یہ ہڑتال کی۔ مظاہرین کاکہنا ہے کہ افسوس کا مقام ہے کہ آج پندرہ سال نوکری کرنے کے بعد بھی سرکار یہ کہتی ہے کہ آپ مستقل نہیں ہو ، آپ کو ایم ایچ آر ڈی جتنا پیسہ دے گی وہی آپ کو ملے گا،آپ کو ساتویں پے کمیشن نہیں ملے گا ،آپ کو جو گریڈ پے ہوتا ہے وہ بھی نہیں ملے گا۔انہوں نے کہا کہ ان نا انصافیوں کے خلاف ہم اپنی آواز بلند کر رہے ہیں اور ہمیں جس حد تک جانا پڑے گا ہم جانے کے لئے تیار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا سب کچھ آج دائو پر لگا ہے ، ہمارا پیسہ دائو پر لگا ہے ، ہمارے بچے بکھمری کے شکار ہو رہے ہیں اور اتنے عرصہ میں ہم نے کافی مصیبتیں جھیلیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت یہ طبقہ ذہنی شکار ہو چکا ہے اور بہت سارے اساتذہ کے والدین ہسپتالوں میں پڑے ہوئے ہیں جن کے لئے ادویات نہیں بن رہی ہیں اور وہ زندگی اور موت و حیات کی کشمکش میں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جب تک نہ سرکار ہمارے معاملات کو حل کرے گی تب تک یہ ہڑتال جاری رہے گی۔
محمد اسحٰق عارف
ڈوڈہ/ ڈوڈہ میں بھی ضلع و تحصیل صدر مقامات اور زونل دفاتر میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔زونل ہیڈکوارٹر بھاگواہ زون میں فورم کے ضلع صدر اسحٰق رشید ملک، زونل صدر کیسر سنگھ اور زونل نائب صدر ارشاداحمد شیخ کی قیادت میں کیا گیا جس میں اساتذہ کی بھاری تعداد نے شرکت کی۔مظاہرین زیڈ ای او بھاگواہ کے دفتر کے سامنے جمع ہوئے اور احتجاجی دھرنا دیا۔مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایس ایس اے کے تحت کام کرنے والے رہبرِ تعلیم اساتذہ کی تنخواہ کو اسٹیٹ سیکٹر کے ساتھ منسلک کیا جانا چاہیے تاکہ اْنہیں با قاعدگی کے ساتھ تنخواہ ملتی رہے اور وہ یکسوئی کا ساتھ تدریسی کام انجام دے سکیں۔اْنہوں نے چار ماہ سے بند ایس ایس اے اساتذہ کی تنخواہیں فوری طور وا گذار کرنے کا مطالبہ کیا۔اْنہوں مے رہبرِ تعلیم اساتذہ کے لئے مناسب ٹراسفر پالیسی بنا کر اْسے لاگو کرنے کی بھی مانگ کی۔مقررین نے اساتذہ کے دیگر مسائل کو اْجاگر کر کے اْن کے فوری ازالے کی ضرودت پر زور دیا۔ اس موقع پر تحصیلدار بھاگواہ کو ایک میمورینڈم پیش کیا گیا جس میں ایس ایس اے اساتذہ کے مطالبات درج تھے۔ضلع صدر مقام پر مصور اقبال اور مدثر بٹ کی قیادت میں اساتذہ نے احتجاج کیا، دھرنا دیا اور ریلی نکالی اور بعدہ ضلع ترقیاتی کمشنر کو ایک میمورینڈم پیش کیا گیا۔ٹھاٹھری میں محبوب عالم حافظ نعیم اور جاوید احمد کی قیادت میں مظاہرہ کیا گیا۔اسی طرح ضلع کے متعدد دیگر مقامات سے بھی اسی قسم کے احتجاجی مظاہروں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں اور بہت سارے اسکولوں کا کام کاج بری طرح متاثر ہوا۔ادھر ایجوکیشنل زون بٹیاس میں بھی ایس ایس کے تحت کام کرنے والے رہبرِ تعلیم اساتذہ کی تنخواہ مرکزی اسکیم سے ڈی لنک کر کے اسٹیٹ سیکٹر کے ساتھ منسلک کرنے اوراپنے متعدد دیگر مطالبات کے حق میں ایک زور دار احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں زون بٹیاس کے ایک سو کے قریب اساتذہ نے حصہ لیا۔مظاہرین اساتذہ صبح زیڈ ای او بٹیاس کے دفتر کے سانے جمع ہوئے اور وہاں کچھ دیر کے لئے دھرنا دیا اوربعدہٗ ایک ریلی کی شکل میں نعرہ بازی کرتے ہوئے بٹیاس بازار میں گھومے اور بازار کے وسط میں زبردست احتجاج کیا ۔اس موقع پر مختلف مقررین جن میں سرفراز ملک،محمد شریف،گھنشیام سنگھ،شبیر احمد،جعفر ماگرے،ماسٹرعبدالقیوم اورنور حسین شامل ہیں،نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایس ایس اے اساتذہ کو درپیش مسائل اور مشکلات کو اُجاگر کرتے ہوئے حکومت اور متعلقہ حکام سے فوری طور اُن کے ازالے کا مطالبہ کیا۔سابق سرپنچ بدھلی پنچائت یونس رشید ملک نے سول سوسائٹی کی طرف سے اساتذہ کے مطالبات کو حق بجانب قرار دیتے ہوئے اُنہیں ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔اُنہوں نے کہا کہ سیاسی و سماجی کارکنان اور اثر و رسوخ رکھنے والے سول سوسائٹی ممبران اساتذہ کے ساتھ ہیں کیوں کہ یہ صرف اساتذہ کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ ہمارے بچے بھی اس سے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں اور یہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے حکومت پر دبائو بنائیں۔
زاہد ملک
ریاسی //ضلع میں سینکڑوں آر ای ٹی اساتذہ نے زیر قیادت زونل صدور ایس ایس اے تنخواہ جات کو ڈی لنک کرنے کے لئے ایک احتجاجی مارچ کیا۔اس موقعہ پر ذرائع ابلاغ سے خطاب کرتے ہوئے ضلع صدر بہادر سنگھ رسیال نے کہا کہ ضلع کے تمام چھ زونوں میں آر ای ٹی اساتزہ اپنے مطالبات کو لیکر احتجاج پر ہیں۔احتجاجی اساتذہ اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایس ایس اے اساتذہ کو ایک مہینے کی تنخواہ ملتی ہے اور اسکے بعد انہیں چار،پانچ مہینوں کے لئے انتظار کرنا پڑتا ہے،جسکی وجہ سے وہ اپنے بینک قرضہ کے قسط بھی ادا نہیں کر سکتے ہیں۔انہوں نے انتباہ کیا کہ اگر سرکار انہیں باقاعدگی سے ہر ماہ تنخواہ ادا کرنے میں ناکام رہتی ہے اور ایس ایس اے تنخواہ جات کو ڈی لنک کرکے ریاستی بجٹ میں شامل نہیں کرتے ہیں،تو وہ طلاب ،والدین اور سول سوسائٹی کے ہمراہ سڑکوں پر بیٹھیں گے۔انہوں نے سرکار سے آر ای ٹی اساتذہ کے مطالبات کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا۔