خطہ پیر پنچال میں موسم نے لی کروٹ ،میدانی علاقوں میں بارش وپہاڑیوں پرہلکی برفباری کا عمل شروع ،سردی کی شدت میں اضافہ

پونچھ//محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق اتوار کے سہہ پہر خطہ پیر پنچال کے اکثر علاقو ں میں بارش و برفباری کاعمل دوبارہ سے شروع ہو گیا ہے ۔موسم میں آئی تبدیلی کی وجہ سے درجہ حرارت میں مزید کمی آئی گئی ہے اور لوگ گرم ملبوسات اور آگ کا سہارہ لے رہے ہیں ۔سرحدی ضلع پونچھ میں بھی بارشوں کو سلسلہ شروع ہوگیا ۔اس دوران پونچھ قصبہ میں درجہ حرارت میں اچانک کمی آ گئی اور لوگوںکو آگ جلا کر گرمی حاصل کرنے کی ضرورت محسوس ہونے لگی ہے۔اُدھرتحصیل منڈی کے صدر مقام،اڑائی، لور ن اور ساجیاں کے علاقوں میں بھی بارش کی وجہ سے درجہ حرارت میں مزید کمی کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں جب کہ بالائی علاقوں میں کچھ مقامات پر برف باری ہونے کی بھی خبریں مل رہی ہیں۔ مینڈھر میں بھی میدانی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہوتے ہی سردی میں اضافہ ہوا ہے۔مینڈھر کے گائوں موہری گورسائی میں بالائی علاقوں میں برف گرنے کا سلسلہ شروع ہوتے ہی لوگ سردی کی شدت محسوس کرنے لگے ہیں۔تحصیل سرنکوٹ سے بھی میدانی علاقوں میں باش اور بالائی علاقوں میں برف باری شروع ہونے سے سردری میں اضافہ ہونے کی اطلاع ہے ۔موسمی حالات کے چلتے دیہاتوں میں عوام کو بنیادی سہولیات فراہم نہیں ہیں جس کی وجہ سے وہ فکر مند ہیں کہ اگر کہیں زیادہ برف باری ہو گئی تو وہ کیا کریں گے۔ خصوصی طور پر تیل خاکی نہ ہونے کی وجہ سے لوگ سخت مشکلات کا سامنا کر ر ہے ہیں۔ اس سلسلہ میں پیر پنچال عوامی ڈیولپمنٹ کے چیرمین مولوی فرید احمد ملک نے ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ برف باری سے قبل ہی دور دراز علاقوں میں رسوئی گیس، راشن، لکڑی بالن اور تیل خاکی جیسی سہولیات کو عوام تک پہنچانے میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔ تاکہ زیادہ برف باری کی وجہ سے جو علاقے شہروں سے کٹ کر رہ جاتے ہیںوہاں کے لوگوں کو وقت ضرورت وہ اشیاء آسانی سے دستیاب ہو سکیں۔راجوری ضلع کے مختلف علاقوں میں بارش کیساتھ ہی برف کی ہلکی برت بچھ گئی جس کی وجہ سے سردی میں اضافہ ہو گیا ہے ۔چند روز قبل شدید سردی کے باعث اکثر پائپ لائنوں اور نلوں کا پانی منجمد ہونے سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہوا تھا تاہم درجہ حرارت میں بہتری واقع ہونے کی وجہ سے لوگوں کو قدرے راحت ملی ہے۔ دریں اثناء سب ڈویژن تھنہ منڈی اور مضافات میں درجہ حرارت 3 سے 4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ اس دوران بلند و بالا علاقوں میں برف باری اور میدانی علاقوں میں موسلادھار بارش سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے۔ آخری اطلاعات موصول ہونے تک بالائی علاقوں میں برفباری جاری تھی جس کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔مکینوں نے بتایا کہ میدانی علاقوں میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے جس سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے۔ اور لوگوں نے گھروں کے اندر ہی رہنے کو ترجیح دی۔بارش اور برف باری دونوں نے پیر پنجال کے علاقے میں سردی کی لہر شروع کر دی ہے۔ ادھر ضلع راجوری کے بدھل ، کوٹرنکہ ، کنڈی ، تھنہ منڈی ، درہال اور دہرہ کی گلی کے بالائی علاقوں میں برف باری جاری ہے جبکہ ان اضلاع کے میدانی علاقوں میں ہلکے سے اوسط درجے کی بارشوں کا سلسلہ جاری بھی جاری ہے۔ کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے علاقہ کے مکینوں نے بتایا کہ بارش اور برفباری کی وجہ سے اکثر مقامات پر بجلی سپلائی بھی متاثر ہوئی ہے۔تھنہ منڈی کے بالائی علاقے ان دنوں شدید سردی کی لپیٹ میں ہیں۔سرد موسم کے باعث موسمی بیماریوں میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ تھنہ منڈی اور درہال کے بیشتر علاقوں میں بالخصوص رات اور صبح کے وقت سردی کی شدت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے جس سے عام زندگی متاثر ہو کر رہ گئی ہے۔ سردی کی شدت کو دیکھتے ہوئے لوگو ں نے گرم ملبوسات زیب تن کرنا شروع کر دئیے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 27 دسمبر کو شام 5 بجے کے بعد موسم عام طور پر سرد اور خشک رہنے کی امید کی جا رہی ہے۔کوٹرنکہ سب ڈویژن کے پہاڑی علاقوں میں برفباری شروع ہونے کی وجہ سے عام زندگی متاثر ہورہی ہے جبکہ میدانی علاقوں میں ہونے والی بارش کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہو کررہ گئی ہے ۔لوگوں نے بتایا کہ سب ڈویژن میں موسم خراب ہونے کیساتھ ہی بجلی کی سپلائی متاثر ہو جاتی ہے جبکہ سڑکیں نا قابل استعمال ہو جاتی ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ حکام کی جانب سے تیل خاکی کی سپلائی بھی فراہم نہیں کی جارہی ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کو شدید مشکلات درپیش ہوگئی ہیں ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ سب ڈویژن میں ضروری ساز و سامان کیساتھ ساتھ بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں ۔اس کے علاوہ پونچھ ضلع کے مینڈھر سب ڈویژن ،راجوری کی سرحدی تحصیل منجا کوٹ و خطہ کے دیگر علاقو ں میں بارش کے شروع ہوتے ہی بنیادی سہولیات بالخصوص بجلی کی کٹوتی کا عمل شروع ہو گیا ہے ۔