خسرہ کی بیماری کے پھیلائو سے سرینگر میں ورکشاپ

سری نگر//سری نگر میں نظامت خاندانی بہبود، میٹرنل اینڈ چائیلڈ ہیلتھ اینڈ ایمونزیشن کی جانب سے خسرے کے موضوع پر دو روزہ ورکشاپ کا آغاز ہوا۔ورکشاپ کا افتتاح خاندانی بہبود محکمہ کے ڈائریکٹر سمیر متو اور ناظم تعلیم کشمیر ڈاکٹر جی این ایتو نے مشترکہ طور کیا۔ اس موقعہ پر عالمی صحت تنظیم کے ٹیم لیڈر ڈاکٹر پی کے رائے اور ڈاکٹر سری نواسن بھی موجود تھے۔ورکشاپ میں صوبہ کشمیر کے تمام چیف میڈیکل افسران ، ڈپٹی چیف میڈیکل افسران ، ضلع ایمونزیشن افسروں اور عالمی صحت تنظیم و یونیسف سے وابستہ ڈاکٹر وں کی ایک ٹیم نے بھی شرکت کی۔اس موقعہ پر ڈاکٹر سمیر متو نے کہا کہ ریاست میں اس مہم کا آغاز باضابطہ طور ستمبر / اکتوبر سے ہوگا جس دوران 9ماہ سے 15برس کی عمر تک کے 45لاکھ بچوں کو خسرے سے بچائو کے ٹیکے لگائے جائیں گے۔ڈاکٹر سمیر متو نے کہا کہ بچوں کو ا س بیمار ی سے محفوظ رکھنے کے لئے ایک جامع مہم چلانے کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ بیماری بچوں میں اندھا پن ، بہرا پن اور دل کی بیماریاں پیدا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بیماری کو مؤثر اور محفوظ ویکسنیشن سے دور رکھا جاسکتا ہے۔ ناظم تعلیم کشمیر نے کہا کہ یہ جامع مہم سکولوں میں بھی شروع کی جائے گی ۔انہوں نے محکمہ کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔اس موقعہ پر بولتے ہوئے ڈاکٹر پی کے رائے نے کہا کہ حکومت ہند نے 2020ء تک خسرہ کو مکمل طور قابو کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ہدف کے حصول کے لئے مذکورہ مہم شروع کی جارہی ہے۔