سرینگر// اپنی پارٹی نے وادی کشمیر میں تمام مذہبی مقامات کو کھولنے کامطالبہ کیا ہے تاکہ عقیدت مند خانقاہوں اور زیارت گاہوں پر حاضری دے سکیں ۔ایک بیان میں اپنی پارٹی لیڈر عرفان نقیب نے کہا ہے کہ حکومت نے کویڈلاک ڈاؤن میں نرمی لانے کا عمل شروع کیا ہے، تو خاص طور سے سرینگر میں موجود خانقاہوں کو زائرین کے لئے دوبارہ کھول دینا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ اگر لوگ کریانہ اسٹور، شاپنگ مالز اور دیگر تجارتی مراکز جاسکتے ہیں تو پھر کیوں مذہبی مقامات پر انہیں حاضری دینے سے روکا جارہاہے؟حکومت کو چاہئے کہ آہستہ آہستہ مذہبی مقامات کو دوبارہ سے عقیدتمندوں کیلئے کھولنے سے متعلق منصوبہ مرتب کیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ حکومت کو چاہئے کہ مقامی اوقاف کمیٹیوں کو ہدایات دی جائے کہ وہ کویڈ19رہنما خطوط کے تحت سبھی مذہبی مقامات میں داخلہ سے قبل سینی ٹائزیشن اور احتیاطی اقدامات کو یقینی بنائیں، اِس سے عقیدتمندوں کو روحانی راحت ملے گی جوکئی ماہ سے مقدس مقامات پر حاضری نہیں دے سکے ہیں۔ انہوں نے زور دیاکہ مقامی اوقاف کمیٹیاں وادی کشمیر میں موجود خانقاہوں ، زیارتوں کے احاطہ میں صفائی ستھرائی سے متعلق غیر معمولی اقدامات کریں۔خانقاہوں کے بند رہنے سے نہ صرف عقیدتمند روحانی تسکین سے محروم ہیں بلکہ اوقاف آمدنی کو بھی بھاری نقصان ہوا جس سے ہزاروں لوگوں کی روزی روٹی متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ خاص طور سے صبح صادق اور شام کے اوقات میں لوگوں کو مذہبی مقامات پر جانے کی اجازت دی جائے۔ خانقاہوں میں حاضری دینے اور پھر واپسی سے متعلق حکمت عملی طے کی جائے۔ عقیدتمندوں کو سماجی دوری اپنانے کو کیاجائے۔