سرینگر// گورنر کے مشیر کے۔ وِجے کمار نے حیاتیاتی تنوع کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ موجودہ دور میں اِنسانی ترقی کے لئے لازمی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ حیاتیاتی تنوع کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے مشترکہ کوششیں کرنا ضروری ہے تا کہ زمین پر بقاء حیات کو یقینی بنایا جاسکے۔مشیر نے ان باتوں کا اظہار کل جموں وکشمیر سٹیٹ بائیوڈائیورسٹی بورڈ ، سٹیٹ فارسٹ ریسرچ انسٹی چیوٹ اور سکاسٹ کشمیر کی طرف سے شالیمار کیمپس میں حیاتیاتی تنوع کے بین الاقوامی دِن کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس سال کا حیاتیاتی تنوع کے بین الاقوامی دِن کا موضو ع ہے’’ ہمارا حیاتیاتی تنوع، ہماری خوراک اور ہماری صحت ‘‘ اور اس میں خوراک اور صحت جیسے شعبوں کو فروغ دینے کے لئے بنیاد فراہم کرنے کی طرف توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔وی سی سکاسٹ کشمیر پروفیسر نذیر احمد ، پی سی سی ایف جے اینڈ کے سریش جُگ، چیئرمین جے کے ایس پی سی بی روی کیسر اور کئی دیگر افسران کے علاوہ یونیورسٹی کے طلاب اور عملہ بھی موجو دتھا۔مشیر موصوف نے وہاں مختلف محکموں اور ڈویژنوں کی طرف سے لگائے گئے سٹالوں کا معائینہ کیا۔ اس دوران کے وِجے کمار نے عملے کے ساتھ بات چیت کی اور وہاں لگائے گئے چیزوں کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔اُنہوں نے موضوع کے تعلق سے ماہرین کے ساتھ بھی تبادلہ خیال کیا اور حیاتیاتی تنوع کو تحفظ دینے سے متعلق مؤثر منصوبہ مرتب کرنے کے لئے اُن کی تجاویز طلب کیں۔انہوں نے ماہرین پر زور دیا کہ وہ ریاست میں میڈیسنل پلانٹ بورڈ کو ترقی دینے میں اپنا تعاون دیں ۔مشیر نے مزید کہا کہ ماحولیاتی تنوع کو تحفظ دینے کے لئے ہر ایک کو اپنا رول ادا کرنا چاہیئے اور اس کے نتائج زمینی سطح پر عیان ہونے چاہیئے ۔مشیر نے ایس ایف آر آئی اور سکاسٹ کشمیر کی کوششوں کی سراہناکی اور اِن اِداروں کی طرف سے عملائی جارہی تحقیقی سرگرمیوں کی تعریف کی۔اِس موقعہ پر موضوع کے حوالے سے مصوری اور فوٹو گرافی مقابلے کا اِنعقاد کیا گیا۔کے وِجے کمار نے اِس موقعہ پر گینک گو بلوبا نامی پودا بھی لگایا ۔
حیاتیاتی تنوع کا عالمی دِن | وِجے کمار کا حیاتیاتی تنوع کے تحفظ پر زور
