حکومت کی نظراکیسویں صدی کی انرجی سکیورٹی پر:مودی

گریٹر نوئیڈا// وزیر اعظم نریندر مودی نے گذشتہ متحدہ ترقی پسند (یوپی اے ) حکومت پر ملک کے انرجی کے شعبے کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے سنیچر کو کہا کہ ان کی حکومت 21 ویں صدی کے انرجی سکیورٹی کو دھیان میں رکھ کر اس سے متعلق منصوبوں کا افتتاح کر رہی ہے ۔ مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اترپردیش کے کھرجا اور بہار کے بکسر میں سپر تھرمل پاور اسٹیشنوں کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد یہاں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ 65 برس کے دوران ملک میں مجموعی طور ڈھائی لاکھ میگاواٹ بجلی کے پیداوار کی صلاحیت کو وسیع کیا گیا جبکہ ان کی حکومت نے پانچ سال کے کارنامے کے دوران ہی قریب ایک لاکھ میگاواٹ بجلی کی پیداوار کی صلاحیت میں توسیع کی گئی۔ سنہ 2022 تک 175 گیگاواٹ بجلی کی پیداوار کا ہدف رکھا گیا ہے ۔  انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کے دوران شمسی توانائی کے ساتھ ہی پن بجلی، شمسی توانائی اور پرجوہری توانائی کی پیداوار پر خصوصی دھیان دیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی بجلی کی پیداوار، ٹرانسمیشن،تقسیم اور عام لوگوں کو کنیکشن دینے پر مساوی طورپر کام کیا گیا۔  مسٹر مودی نے کہا کہ نہ صرف انرجی کے شعبے کو مضبوط کیا گیا ہے بلکہ انرجی کے کم خرچ والے آلات اور ایل ای ڈی بلب کو بھی بڑھاوا دیا گیا ہے ۔ اس سے گاہکوں کے 50 ہزار کروڑ روپیے بیچنے کا امکان ہے ۔ پہلے ایل ای ڈی بلب 300 سے 350 روپیے میں ملتے تھے جبکہ بچولیوں کا خاتمہ کرنے سے اس کی قیمت 40 سے 50 روپیے ہوگئی ہے ۔  انہوں نے کہا کہ 2014 کے بعد 18000 گاوؤں میں بجلی پہنچائی گئی ہے اور سوبھاگیہ یوجنا کے تحت ڈھائی کروڑ غریب خاندانوں میں بجلی کنیکشن دیا گیا ہے ۔