نئی دہلی//وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی حکومت کے ساڑھے چار برسوں کی کامیابیوں کو پیش کرتے ہوئے آج کہا کہ اس دوران ملک میں ہمہ جہت ترقی اس لئے ممکن ہوسکی کہ موجودہ حکومت مشکل فیصلے لینے سے نہیں ہچکچائی۔مسٹر مودی نے یہاں دوارکا میں بین الاقوامی کانفرنس اور ایکزی بیشن مرکز کی بنیاد رکھنے کے موقع پر کہا کہ 'گزشتہ 50 مہینے اس بات کی گواہ ہیں کہ حکومت ملک کی ترقی کے لئے مشکل فیصلے لینے میں ذرا بھی نہیں ہچکچائی ۔ ملک میں گزشتہ چار برسوں میں ہمہ جہت ترقی اور حکومت بہتر کام اس لئے کرپائی کیونکہ قومی مفاد کو سامنے رکھ کر فیصلے لئے گئے اور سسٹم کو صحیح جہت دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک نظام سے چلتا ہے ، اداروں سے آگے بڑھتا ہے اور یہ ادارے دو چار مہینے ،دوچار سال میں نہیں بنتے ہیں۔ یہ برسوں کی مسلسل کوششوں کا نتیجہ ہوتا ہے اس میں اصل بات یہ ہے کہ فیصلے صحیح وقت پر لئے جائیں اور انہیں لیت ولعل کے بغیر نافذ کئے جائیں۔ اب یہ چھوٹے چھوٹے بینکوں کا آپس میں انضمام کرنے کا فیصلہ ہی لے لیجئے ۔ تقریبا ڈھائی عشرہ پہلے اس کے بارے میں قدم اٹھانے کی بات شروع ہوئی تھی لیکن اس سمت میں آگے بڑھنے کی ہمت کسی نے نہیں دکھائی۔وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت نے ملک کی ترقی کی لئے غیر معمولی اسکیموں پر کام شروع کیا ۔ جیسے سب سے لمبی سرنگ بنانے ، سب سے لمبی گیس پائپ لائن بچھانے ، سمندر پر سب سے لمبا پل بنانے ، سب سے بڑی موبائل مینوفیکچرنگ یونٹ بنانے اور ملک کے ہر گاؤں تک براڈ بینڈ پہنچانے کا کام شروع کیا گیاہے ۔انہوں نے اس تعلق سے ملک کے ہر گاؤں اور ہر خاندان تک بجلی پہنچانے ، جن دھن یوجنا، دیہی علاقوں میں سب سے بڑے بینکنگ نٹ ورک انڈیا پوسٹ پیمنٹ بینک کی شروعات، جی ایس ٹی، سوچھ بھارت مہم اور آیوشمان بھارت کا بھی ذکر کیا۔مسٹر مودی نے کہا کہ یہ کچھ مثالیں صرف ملک کی جغرافیائی اور سماجی بنیادی ڈھانچوں کو نئی سمت دینے والی اسکیمیں نہیں ہیں بلکہ 21 ویں صدی کے ہندوستان 'نیو انڈیا' کو رفتار، ایک نئی شکل اور مہارت کی مظہر ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم دنیا میں کہیں بھی جائیں اکثر دیکھنے کو ملتا ہے کہ چھوٹے چھوٹے ممالک بھی بڑی بڑی تقریبات کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس طرح کے جدید سسٹموں کو بنانے کی وجہ سے کئی ممالک کانفرنس سیاحت کامرکز بنے ہوئے ہیں لیکن ہمارے یہاں برسوں تک اس سمت میں نہیں سوچا گیا، کانفرنسوں کو صرف پرگتی میدان جیسے کچھ مراکز تک ہی محدود کردیا گیا۔ اب یہ سوچ بدلی ہے اور اسی کا نتیجہ آج کی یہ تقریب ہے ۔یو این آئی
حکومت مشکل فیصلے لیتی رہے گی :مودی
