حکومت عقیدے ،ذات پات اور زبان کی بنیاد پر کوئی امتیازی سلوک نہیں کرتی: مودی

 نئی دہلی//وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ان کی حکومت عقیدے،  صنف، ذات  پات  اور زبان کی بنیاد پرکسی  طرح کا کوئی امتیازی  سلوک  نہیں کرتی ہے اوران کا مقصد سبھی 130 کروڑ  ہندوستانیوں کو بااختیار بنانا  ہے۔مسٹر مودی نے کل  یہاں ملنکرا مار  تھوما  سیریائی  چرچ  کے سربراہ ڈاکٹر جوزف  مار  تھومس میٹروپولیٹن کی 90ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد تقریب کو ویڈیو کانفرنسنگ  سے خطاب کیا۔ انہوں  نے کہا کہ  اس میں حکومت کا رہنما  ’ملکی آئین‘  ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’ڈاکٹر جوزف مار تھومس غربت ختم کرنے اور خواتین کو  بااختیار باننے کے  سلسلے  میں  سب سے زیادہ  فکر مند رہے  ہیں۔ ‘‘انہوں نے  بتایا کہ ہندوستان ہمیشہ سے  روحانی طاقتوں کے لئے کھلا رہا ہے۔ مودی نے کہا کہ کووڈ۔19  صرف جسمانی بیماری نہیں ہے جو لوگوں کی زندگی کے لئے خطرہ ہے بلکہ یہ ہماری توجہ خراب طرز زندگی  کی جانب بھی لے جاتی ہے۔  انہوں  نے کہا کہ   عالمی وباکا مطلب ہے کہ انسانیت کو پوری طرح سے علاج کی  ضرورت  ہے ۔انہوں  نے کہا کہ  کورونا کی  سپاہیوں کی مددسے ہندوستان کووڈ۔19  سے مضبوطی کے ساتھ لڑرہا ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ  لاک  ڈاؤن  اور حکومت کے ذریعہ کی گئی متعدد کوششوں اور لوگوں  کی جدوجہد کی  وجہ  سے  ہندوستان کئی  دیگر ممالک کے مقابلے میں بہتر مقام پر ہے اور ملک میں علاج کے بعد لوگوں  کے صحت مند ہونے کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے۔ اس کی وجہ سے وائرس کا پھیلنا اندازے سے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈکی وجہ سے ہندوستان میں فی دس لاکھ  آبادی میں موت کی شرح بارہ سے کم ہے۔ اس معاملے میں اٹلی  میں مرنے کی شرح 574 فی  دس لاکھ ، امریکہ،  برطانیہ، اسپین اور فرانس کے اعدادوشمار   بھی  ہندوستان کے مقابلے میں بہت زیادہ  ہیں۔ لاکھوں گاؤں اور 85 کروڑ لوگوں  تک کورونا نہیں پہنچ پایا ہے۔انہوں  نے بتایا کہ  اب تک لڑی گئی لڑائی کے اچھے نتائج سامنے  آرہے ہیں اور انہوں نے زور  دے کر کہاکہ   احتیاط برتنے  میں کمی  نہیں  ہونی  چاہئے۔  حقیقت میں ہم  سب کو اور زیادہ احتیاط برتنا ہوگا۔