سرینگر//عدالت عالیہ نے سرینگر میونسپل کارپوریشن کے میئر کے انتخابات پر امتناعی احکامات صادر کرنے کی درخواست کو مسترد کیا،جس کے بعد شیڈول کے مطابق25نومبر بدھ کو میئر انتخابات ہونگے۔جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے میئر سرینگر میونسپل کارپوریشن کے انتخاب سے متعلق نوٹیفکیشن پر روک لگانے کے لئے منگل کو ایک درخواست خارج کردی۔ نیشنل کانفرنس سے تعلق رکھنے والے دو افراد نصرت آرا ء اور علی محمد تانترے ، جومیونسپل کارپوریشن کے ضمنی انتخابات میں کونسلر کے لئے انتخاب لڑنے کا دعویٰ کررہے ہیں ، نے 25اگست کومیئر کے انتخاب کے لئے سیکرٹری سرینگر میونسپل کارپوریشن کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کو شیڈول کرنے کے لئے درخواست دائر کی تھی۔جسٹس پونیت گپتا کے بنچ نے میئر انتخاب سے متعلق عرضی کو خارج کرتے ہوئے کہا’’ درخواست گزاروں کی جانب سے نوٹفیکیشن کے عمل اور میئر کے انتخابی عمل پر امتناع حاصل کرنے کیلئے دی گئی دلائل کو کسی بھی زوایہ سے زیر غور لانے ابتدائی طور پر قانون کی نظروں میں مستحکم نہیں‘‘،جبکہ حکم نامہ کے مطابق انہوں نے اس درخواست کو مسترد کیا ۔درخواست گزاروں کا موقف تھا کہ یہ نوٹیفکیشن میونسپل کارپوریشن ایکٹ اور قواعد کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ انتخابی ضابطہ اخلاق کی بھی خلاف ورزی ہے کیونکہ میونسپل کارپوریشنوں سمیت اربن لوکل باڈیز کے انتخابات ہورہے ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میئر کے لئے انتخاب اس وقت ختم نہیں ہوا تھا جب کارپوریشن کے لئے ضمنی انتخابات دسمبر میں ہونے ہیں۔ دوسری طرف حکام کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر کے چیف انتخابی افسر کے ذریعہ جاری کردہ ضابطہ اخلاق میں کوئی شق نہیں ہے ، جو میونسپل کارپوریشن کو جاری عمل کے دوران میئر کے عہدے کے لئے انتخابات کروانے پر پابندی عائد کرتی ہے۔میئر انتخابات ایک ایسے وقت میں ہورہے ہیںجب میونسپل کارپوریشن کی کئی نشستوں پر ضمنی انتخابات بھی ہورہے ہیں ۔حکام نے سرینگر میونسپل کارپوریشن (ایس ایم سی) کے میئر کے انتخابات کے لیے پہلے ہی نوٹیفکیشن جاری کی ہے ،جس کے تحت 25یعنی بدھ کو انتخابات ہونے جارہے ہیں ۔سرینگر میونسپل کارپوریشن میئر انتخابات کی دوڑ میں سابق میئر جنید متو اور سابق ڈپٹی میئر شیخ عمران کے علاوہ کانگریس امیدوار اعجاز رسول رہ گئے ہیںجبکہ25نومبر کو ہونے والے انتخابات میں انکی جیت ہار کا فیصلہ ہوگا۔ نئے میئر کو منتخب ہونے کی تیاریاں شباب پر ہیں اور امیدوار بھی کارپریٹروں کو منانے میں لگے ہوئے ہیں۔ گزشتہ2برسوں کے دوران سرینگر میونسپل کارپوریشن میں میئر اور ڈپٹی میئر کے خلاف کئی بار عدم اعتماد کی تحریکیں پیش کی گئیں،جن میں اگرچہ کئی ناکام ہوئیں تاہم کئی ایک میں میئر جنید متو اور ڈپٹی میئر شیخ عمران کو اپنی کرسی سے ہاتھ دھونا پڑا۔ایس ایم سی حکام نے بتایا کہ سنیچر کو میئر عہدے کیلئے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ تھی،جس میں 3 امیدواروں نے میئر کیلئے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق امیدوار 25 نومبر تک انتخابات سے قبل کسی بھی وقت امیدواری سے دستبرداری کا اعلان کرسکتا ہے۔ پرویز قادری 16 جون2020 سے سرینگر میونسپل کارپوریشن کے قائمقام میئر کی حیثیت سے کام کررہے ہیں۔ کووڈ19 کے پیش نظر کئی بار سرینگرمیونسپل کارپوریشن کے میئر کے انتخابات کو موخر کیا گیا۔