جموں// پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے ہفتہ کو کہا کہ 30 جون کو شروع ہونے والی امرناتھ کی غار کی یاترا کے کامیاب انعقاد کے لئے تمام ضروری حفاظتی انتظامات کئے جائیں گے۔ادھم پور ضلع میں ایک تقریب کے موقع پر، ڈی جی پی نے نامہ نگاروں کو یہ بھی بتایا کہ مفرور سابق وزیر جتیندر سنگھ عرف 'بابو سنگھ'، جو حال ہی میں تخریبی سرگرمیوں کے لیے حوالات کی رقم ضبط کرنے کے سلسلے میں مطلوب ہے، ، کاجلد ہی سراغ لگا کر گرفتار کیا جائیگا۔ پولیس سربراہ نے کہا کہ سوشل میڈیا پر سخت نگرانی رکھی جارہی ہے جس کا پاکستان اور اس کے آلہ کاروں کی طرف سے غلط استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میںملی ٹینسی کے ماحولیاتی نظام کو زندہ رکھا جا سکے۔دلباغ سنگھ نے کہا"ہم نے کافی حد تک COVID-19 سے چھٹکارا حاصل کر لیا ہے اور اس سال یاترا کے دوران عقیدت مندوں کی اچھی تعداد کی توقع کر رہے ہیں۔ اس کے مطابق عقیدت مندوں کے قیام کے کیمپوں کی گنجائش میں اضافہ ہوا ہے اور تمام ضروری حفاظتی انتظامات کیے جائیں گے۔ امرناتھ کی یاترا COVID-19 وبائی امراض کی وجہ سے دو سال کے وقفے کے بعد 30 جون کو شروع ہوکر 43 روزبعد 11 اگست کو ختم ہوگی۔جموں میں حال ہی میں 6.90 لاکھ روپے کی حوالاتی رقم ضبط کرنے اور سابق وزیر بابو سنگھ کے مبینہ ملوث ہونے پر ڈی جی پی نے کہا کہ سیاستدان مفرور ہے اور جلد ہی اس کا سراغ لگایا جائے گا۔ انہوں نے کہا"ان سے پوچھ گچھ کے بعد، کیس میں ایک مکمل تصویر سامنے آئے گی جس کا تعلق پاکستان اور علیحدگی پسندی سے ہے" ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ لوگوں کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے اور منی ٹریل سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ فنڈ تخریبی اور ملک دشمن سرگرمیوں کے لیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر کے رہنے والے محمد شریف شاہ (عمر64) کو 31 مارچ کو جموں کے گاندھی نگر علاقے سے حوالات کی رقم کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا اور اس نے پوچھ گچھ کے دوران انکشاف کیا کہ اسے رقم جمع کرنے کا کام بابو سنگھ نے دیا تھا۔کٹھوعہ کے سدھانت شرما اور ایس گوردیو سنگھ اور جموں کے محمد شریف سرتاج کو بھی پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے بارے میں ایک اور سوال کے جواب میں، ڈی جی پی نے کہا کہ پاکستان، اس کی ایجنسیاں اور جموں و کشمیر میں ان کے آلہ کار اس کا استعمال مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کو زندہ رکھنے کے لیے کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ "ہم 24/7 نگرانی کر رہے ہیں اور اگر کوئی منفی چیز نوٹس میں آتی ہے تو قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جا رہی ہے،۔انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی اور علیحدگی کے بیانیہ کو خفیہ طور پر فروغ دینے والوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ ان کے خلاف سخت کارروائی مستقبل میں بھی جاری رہے گی۔