سرینگر// وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو نشانہ بناتے ہوئے عمر عبداللہ نے بھاجپا کی طرف سے رمضان جنگ بندی مطالبے کو مسترد کرنے پر کل جماعتی اجلاس طلب کرنے پر سوالیہ نشان لگایا ہے۔ ریاست کی مخدوش صورتحال پر کل جماعتی اجلاس طلب کرنے کے بعد وزیر اعلیٰ نے مرکزی حکومت کو ماہ رمضان میں جنگ بندی کرنے کے معاملے کو زیر غور لانے کی صلاح دی تھی۔ سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو انکی حمایتی جماعت کی طرف سے اس معاملے پر منکر ہونے پر نشانہ بنا یا ۔عمر عبداللہ نے ٹیوٹر پر تحریر کیا’’ محبوبہ مفتی کی طرف سے کل جماعتی اجلاس طلب کرنے کا مرکزی نقطہ کیا تھا کہ کشمیر پر پہل کے ارد گرد رائے عامہ منظم کیا جائے،جب حکومت میں ان کی حلیف جماعت،ان کے ساتھ اتفاق نہیں رکھتی! اس کے باوجود وہ بے شرمی کے ساتھ اقتدار سے چپٹی ہوئی ہے،کیونکہ اس کیلئے صرف یہی ایک چیز ہے،جو اس کیلئے معنی رکھتا ہے‘‘۔