عاصف بٹ
کشتواڑ//پہلے مرحلےمیں ہورہے انتخابات میں ضلع کشتواڑ کی سب سے بڑے اسمبلی حلقہ کشتواڑ میں 8امیدواروں کی سیاسی تقدیر 18 ستمبر کو ووٹنگ مشینوں میں بندہوگی۔ اس نشست پر رائے دہندگان کی مجموعی تعداد 74466ہے جس میں 37838مرد، 36625خواتین ا ور 3خواجہ سراووٹرشامل ہیں۔ حدی بندی کے بعد کشتواڑضلع میں نشستوں کی تعداد دو سے بڑھاکر تین کردی گئی جس میں کشتواڑ نشست کا بیشتر حصہ نئے بنائے گئے اسمبلی حلقہ پاڈر ناگسینی کے ساتھ جوڑدیاگیا جبکہ اندوال کا بڑا حصہ اس نشست کے ساتھ جوڑدیاگیا جسے اب ووٹران کی کل تعداد 74466رہ گئی ہے۔ اسمبلی حلقے میں کل 165پولنگ مراکز قایم کئے گئے ہیں۔کشتواڑ کی نشست پر اصل مقابلہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی نوجوان خاتون لیڈر شگن پریہار اور نیشنل کانفرس کے سینئرلیڈر و سابق وزیر مملکت سجاد احمد کچلو کے درمیان ہے جبکہ پی ڈی پی کے سینئر لیڈر وسابق ایم ایل سی فردس ٹاک بھی دوسری مرتبہ اس حلقہ سے قسمت آزمائی کررہے ہیں۔اس کے علاوہ بہوجن سماج پارٹی کے سمت کمار اور چار آزاد امیدواربھی میدان میں ہیں تاہم مقابلہ این سی اور بی جے پی کے درمیان ہے۔ کشتواڑ کی اس نشست پر ماضی میں ہوئے الیکشن کے دوران نیشنل کانفرس نے 4،کانگریس نے 3جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے 1 بار کامیابی درج کی ہے۔ اس نشست کا وجود سال 1962میں عمل میںلایاگیا اور پہلی مرتبہ سال 1962میں نیشنل کانفرس کے امیدوار سعید میر بادشاہ نے کامیابی حاصل کی تھی۔ تاہم 1967میں اس نشست پر کانگریس کے غلام مصطفی نے جیت درج کی جسکے بعد 1972میں بھی کانگریس کے امیدوار پیر نظام الدین نے جیت درج کی جبکہ سال 1977میں نیشنل کانفرس کے بشیر احمد کچلو نے بازی مار لی لیکن سال 1983میں دوبارہ سےکانگریس کے امیدوار غلام حسین ارمان نے جیت کر اس نشست پر قبضہ کرلیا۔لیکن اسکے بعد مسلسل دو دہائیوں تک اس نشست پر نیشنل کانفرس کا قبضہ رہا۔ جہاں 1987اور 1996میں بشیر احمد کچلو نے جیت درج کی وہیں اس کے بعد انکے فرزند سجاد احمد کچلو نے سال 2002و 2008میں مسلسل دو مرتبہ جیت درج کی لیکن انکی ہیٹرک مارنے پر 2014میں اس وقت بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار سنیل کمار شرما نے بریک لگادی جب انہووں نے سجاد احمد کچلو کو قریب 2800ووٹوں سے شکست دی اورجیت حاصل کرلی ۔ 2014کے انتخابات میں 61832ووٹوں میں بی جے پی کے سنیل کمار شرما کو 28054جبکہ نیشنل کانفرس کے سجاد احمد کچلو کو25202اور پی ڈی پی کے فردوس احمد ٹاک کو 6432ملے تھے اوریوں بی جے پی نے 2852ووٹوں سے جیت درج کی تھی۔اب اس مرتبہ اس نشست پر بھارتیہ جنتا پارٹی اپنی جیت کو برقرار رکھنا چاہتی ہے۔ پارٹی نے اس مرتبہ نوجوان و پہلی خاتون امیدوار شگن پریہار کومیدان میں اتارا ہے جہاں اسکا مقابلہ دو مرتبہ کے ایم ایل اے رہ چکے سجاد احمد کچلو سے ہے۔ 30سالہ ایم ٹیک کرچکی شگن پریہار سال 2018میں مارے گئے بی جے پی لیڈر انیل پریہار کے بھائی اجیت پریہار کی بیٹی ہے جسے بی جے پی نے سابقہ وزیرمملکت سجاد احمدکچلو کے خلاف میدان میں اتارا ہے ۔