بلال فرقانی
سرینگر//حکومت نے تمام انتظامی سیکریٹریوں،محکموں کے سربرہاں اور منیجنگ ڈائریکٹروں کو اپنے ماتحت دفاتروں میں حق اطلاعات قانون درخواستوں کو نپٹانے کی صورتحال کو معلوم کرنے کیلئے15روزہ جائزہ میٹنگوں کا اہتمام کرنے کی ہدایت دی ہے۔ حکام کی جانب سے جاری سرکیولر میں کہا گیا ہے کہ حق اطلاعات قانون مجریہ 2005کا مقصد حکومت کے کام میں شفافیت اور جوابدہی کو فروغ دینے اور جمہوریت کو حقیقی معنوں میں امورات عامہ کیلئے بدعنوانی کے خاتمے کے ذریعے شہریوں کو بااختیار بنانا ہے۔ سرکیو لر میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک باخبر شہری حکمرانی پر ضروری نگرانی رکھنے اور حکومت کو شہریوں کے تئیں زیادہ جوابدہ بنانے کے لیے اچھی طرح سے لیس ہے۔
عمومی انتظامی محکمہ کے سرکیولر میں کہا گیا ہے’’تمام سرکاری ایجنسیاںقانون کے دائرہ کار میں آتی ہیں، اور اس میں متعدد سطحوں پر وضع کردہ نظام شامل ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اس ایکٹ کی روح کے مطابق عمل کیا جائے۔‘‘ سرکیولرکے مطابق’’ تنظیم نو کے بعد،حق اطلاعات قانون، 2005مجریہ جموں و کشمیرمیں لاگو کیا گیا تھا تاکہ شہریوں کو حکومت کے کاموں میں ایک ذمہ دار اور فعال شریک کے طور پر بااختیار بنایا جا سکے۔‘سرکار کی جانب سے جاری سرکیولرکے مطابق اگرچہ حق اطلاعات قانون 2005 کے نظریہ کو عملی جامہ پہنانے کے لیے حکومت کے مختلف محکموں، دفاتر اور دیگر ایجنسیوں کی جانب سے اہم پیش رفت کی گئی ہے، لیکن انتظامیہ میں جوابدہی کے آغاز کے لیے تمام سطحوں مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ سرکولر میں کہا گیا کہ یہ ایکٹ عوامی حکام پر ذمہ داریاں عائد کرتا ہے تاکہ ملک کے شہریوں کو ان کے زیر کنٹرول معلومات تک رسائی کی سہولت فراہم کی جا سکے۔سرکیولر کے مطابق تمام سرکاری دفاتر کو حکم دیا جاتا ہے کہ وہ ایکٹ کی دفعات پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں اور اطلاعات کے متلاشی کو معلومات کی تیزی سے ترسیل میں سہولت فراہم کریں۔حکومت نے انتظامی سیکریٹریوں،محکموں کے سربراہان اور منیجنگ ڈائریکٹروںسے تاکید کی ہے کہ وہ حق اطلاعات درخواستوں کے نپٹانے کے عمل کی نگرانی کیلئے15 روززہ جائزہ میٹنگوں کا اہتمام کریں اور اس سلسلے میںرپورٹ پیش کریں ۔