پلوامہ // پلوامہ میں جھڑپ کے دوران جاں بحق ہوئے حزب المجاہدین کمانڈر ظہور احمد ٹھوکر کو اتوار کو اپنے ہی گائوں سرنو میں سپرد خاک کیا گیا۔سنیچر کی شام چار بار اسکی نماز جنازہ ادا کی گئی تھی تاہم بعد میں انہیں اتوار کو سپرد خاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔اتوار کو اگر پلوامہ میں کرفیو نافذ تھا تاہم ہزاروں کی تعداد میں لوگ سرنو پہنچ گئے اور انکی آخری رسومات میں شمولیت اختیار کی۔اس موقعہ پر لوگوں آزادی و اسلام کے حق میں نعرے لگارہے تھے۔نماز جنازہ میں انکے ساتھ جاں بحق ہوئے دیگر دو جنگجوئوں کے قریبی رشتہ دار بھی شامل ہوئے جو کریم آباد اور راجپورہ سے آئے ہوئے تھے۔ پلوامہ واقعہ میں جاح بحق ہوئے دیگر دو جنگجوئوں کو سنیچر کی شام کی ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں سپرد لحد کیا گیا تھا۔اسکے علاوہ سرنو میں ہی اسکے ایک ہمسایہ نوجوان شہباز علی ، جو دیگر 6شہریوں کیساتھ فورسز کی گولیوں کا نشانہ بنے تھے، کو سنیچر کو ہی سپرد خاک کیا گیا تھا۔ کریم آباد میں عدنان نامی جنگجو اور انڈو نیشیا میں ایم بی اے کرنے والے عابد حسین لون کی ایک ساتھ نماز جنازہ ادا کی گی تھی۔اشمندر، بیلو د رگنڈ، پاریگام،پرچھو، ارچرسوکے ہلاک شدہ شہریوں کو سنیچر ہی دفن کیا گیا تھا۔اس دوران مہلوک شہریوں اور جنگجوئوں کے گھروں میں کل سینکڑوں لوگوں کا دن بھر آنا جانا رہا۔اتوار کو جنگجو کمانڈر کو دفن کیا گیا جبکہ سنیچر کو 9افراد سپرد خاک کئے گئے تھے۔