سرینگر// حریت (ع) نے چیئرمین میرواعظ محمد عمر فاروق کی خانہ نظر بندی کو حکومت کی معاندانہ پالیسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک طرف کشمیر میں حریت پسند عوام کیخلاف ظلم و تشدد سے عبارت کارروائیاں جاری ہیں اور دوسری طرف ان عوام کُش پالیسیوں کیخلاف صدائے احتجاج بلند کرنے کی پاداش میں جس طرح حریت چیئرمین اور دیگر قیادت پر پہرے بٹھا دیئے گئے ہیں وہ اس بات کا عکاس ہے کہ حکمران طبقہ حریت پسند قیادت اور عوام کی آواز کو طاقت کے بل پر کچلنے سے گریز نہیں کررہاہے ۔بیان میں کہاگیا کہ حکمرانوں کی سیاسی انتقام گیری سے عبارت رویہ کوئی نئی چیز نہیں ہے ۔بیان کے مطابق انتظامیہ یہاں قبرستان کی سی خاموشی قائم کرنے پر تلے ہوئے ہے۔بیان میں کہا گیا کہ افسوس کی بات ہے کہ میرواعظ کی سیاسی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ اب ان کی سماجی نوعیت کی سرگرمیوں پر بھی پابندیاں عائد کی جارہی ہیں جس کو صرف حکمرانوں کی بوکھلاہٹ سے تعبیر کیا جاسکتا ہے ۔اس دوران حریت رہنما مختار احمد وازہ کو پولیس نے اُس وقت ساتھیوں سمیت گرفتار کرکے ڈاک بنگلہ اسلام آباد میں مقید کرلیا جب وہ حقوق انسانی ہفتہ کے حوالے سے ایک تقریب میں شرکت کی غرض سے کولگام جارہے تھے ۔