سمت بھارگو
راجوری//راجوری میں لائن آف کنٹرول پر واقع ٹھنڈی کسی ججوٹ گاؤں کے مکینوں بالخصوص والدین نے اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے خلاف طلباء کے مستقبل کو داؤ پر لگانے اور اسکول میں اساتذہ کی تعیناتی کے ان کے مطالبے کو نظر انداز کرنے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔علاقے میں پرائمری اسکول کے ملحقہ علاقہ میں رہائش پذ یز لوگوں نے محکمہ ایجوکیشن کیخلاف شدید نعرے بازی کی ۔ایک مقامی رہائشی محمد رزاق اور دیگر نے بتایا کہ ڈھونگی ایجوکیشن زون کے تحت آنے والے ٹھنڈیکسی پرائمری اسکول میں چالیس کے قریب طالب علم زیر تعلیم ہیں جبکہ یہ علاقہ تحصیل قلعہ درہال کے تحت آتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس اسکول میں صرف ایک ٹیچر تعینات ہے کیونکہ اسکول میں خدمات انجام دینے والے دوسرے ٹیچر کا دو سال قبل تبادلہ ہوا تھا جس کے بعد اب ایک ہی ٹیچر تعینات ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسکول میں تعینات اکیلا ٹیچر بھی ووٹنگ لسٹوں کی تشکیل، کتابوں کی وصولی جیسے دیگر کاموں میں مصروف رہتا ہے اور اس سب کا اثر ادارے میں تدریسی نظام پر پڑتا ہے جس کی وجہ سے پورا عمل متاثر ہوتا ہے اور اسکول بھی اکثر اوقات اضافی کاموں کی وجہ سے بند رہتا ہے۔مظاہرن نے مزید الزام لگایا کہ سکول میں مزید اساتذہ کی تعیناتی کا مطالبہ محکمہ تعلیم کے سامنے درجنوں بار کیا جا چکا ہے لیکن متعلقہ افسران کو ٹس سے مس تک نہیں ہے اور طلباء کے مستقبل کو خدا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ گاؤں لائن آف کنٹرول پر براہ راست گولہ باری کے علاقے میں واقع ہے جو یہاں پڑھنے والے طلباء کیلئے ایک بڑی پریشانی کا باعث بھی ہے ۔چیف ایجوکیشن آفیسر راجوری، شیلیش کماری کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ گاؤں والوں کی شکایت پر غور کرتے ہوئے ایک انکوائری ٹیم تشکیل دی گئی ہے اور پرنسپل ہائیر سیکنڈری اسکول چنگس اور پرنسپل گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری اسکول ڈھونگی اس معاملے کی انکوائری کریں گے۔