راجوری //ہند پاک افواج کے مابین ہوئے سیز فائر معاہدے کے سو دن مکمل ہوگئے ہیں جبکہ عام لوگوں نے بتایا کہ فائر بندی ڈر اور خوف کے بغیر زندگی کیلئے اہم ہے ۔دونوں ممالک کے ڈی جی ایم او سطح کے آفیسران کے مابین ہوئی بات چیت کے بعد مسلسل حدمتارکہ پر بندوقیں خاموش ہیں جس کی وجہ سے عام لوگوں نے مذکورہ دن چین سے گزارے ہیں ۔غور طلب ہے کہ راجوری ضلع میں لگ بھگ 120کلو میٹر سرحد اور پونچھ کی 90کلو میٹر سرحد کے قریب مکینوں کی ایک بڑی تعداد ہمیشہ خوف تلے زندگی بسرکررہے تھے جبکہ دونوں ممالک کے مابین ہونے کی والی شدید گولہ باری کی وجہ سے جہاں عام زندگی متاثر ہو تی رہی ہے وہائیں عام لوگوں کے علاو ہ مویشیوں کی زندگیاں بھی ختم ہوئی ہیں ۔اس کے علاوہ املاک اور رہائشی گھروں کا بھی نقصان ہوا ہے ۔راجور ی ضلع میں 3درجن سے زائد گائوں حد متارکہ کے قریب آباد ہیں جبکہ پونچھ ضلع میں 30دیہات کے قریب سرحدی علاقوں میں آباد ہیں جن میں سے 8گائوں تاربندی اور حدمتارکہ کے درمیان آباد ہیں ۔ترکنڈی سیکٹر کے نیکہ پنچایت ے سرپنچ محمد سید نے بتایا کہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران ان کے علاقہ میں فائرنگ کی وہ سے 2اموات ہوئی جبکہ پانچ زخمی ہوئے ہیں اس کے علاوہ دو درجن سے زائد گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ سرحدی علاقوں میں وہ فصلوں کی بوائی بھی نہیں کرپارہے تھے ۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سو دنوں سے بندوقیں خاموش ہیں جس کی وجہ سے عام لوگوں نے کچھ حد تک راحت کی سانس لی ہے ۔کیری سیکٹر کے سبھاش شرما نامی ایک مقامی شخص نے بتایا کہ عام لوگوں کی فلاح کیلئے دونوں ممالک کے مابین مذکورہ معاہدہ مسلسل جاری رہنا چاہئے ۔مینڈھر بالا کوٹ کے سرپنچ ماجد احمد نے بتایا کہ سرحدی پر بندوق خاموش ہونا عوام کا ایک بڑا خواب پورا ہوا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ 2019میں فائرنگ کا عمل زیادہ تیز ہو گیا تھا اور ان کو وہ دن اچھے سے یاد ہے جب وہ اپنے گھر کی کھڑکی کے پاس بیٹھ کر گولہ باری کو دیکھ رہے تھے ۔ایک سنیئر پولیس آفیسر نے بتایا کہ فروری 26کے بعد حد متارکہ پر فائرنگ کا کوئی بھی واقعہ پیش نہیں آیا ہے ۔
حد متارکہ پرفائر بندی معاہدے کے 100دن مکمل
