اوڑی//اوڑی میں حاجی پیر سیکٹرمیں حدمتارکہ پر مقامی آبادی کےلئے ایک سال قبل کمیونٹی بنکروں کی تعمیر منظور کئے جانے کے باوجوداُن کی تعمیر ابھی تک نامکمل ہے ،جس کی وجہ سے مقامی لوگ حکام سے نالاں ہیں جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ دوہفتوں میں ان بنکروں کی تعمیر مکمل ہوگی۔ ۔اطلات کے مطابق گزشتہ سال جولائی مہینے میں محکمہ تعمیرات عامہ نے اوڑی کنٹرول لائن پر واقع حاجی پیر سیکٹر میں 32 زیر زمین کمیونٹی بنکروں کی تعمیر کا کام شروع کیا تھا مگر ایک سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی ان میں بیشتر کمیونٹی بنکروں کی تعمیر مکمل نہ ہو سکی جسکی وجہ سے اوڑی کنٹرول لائن پر رہائش پزید لوگ انتظامہ سے نالاں ہیں۔سرپنچ چرنڈہ لال دین کھٹانہ نے بتایا کہ ان کے حلقہ کے لئے 14 کمیونٹی بنکر منظور کئے گئے ہیں جن میں آٹھ چرنڈہ گاوں کے لئے اور چھ بٹگراں گاوں کے لئے ہیں ،مگر حیرانی کی بات یہ ہے کہ ان میں چھ بنکر وںپر ابھی تک تعمیری کام شروع نہیں کیا گیا ہے جبکہ مزیدآٹھ بنکر وںپر سلیب چھ ماہ قبل بچھایا گیا مگر وہ رہائش کے قابل نہیں ہیں کیوں کہ ان بنکروں پر نہ ہی پلسٹرچڑھایاگیا ہے نہ ہی پانی کے پانی اور بیت الخلاﺅں کا ان میں کوئی انتظام ہے۔
انہوں نے کہا گزشتہ تین ماہ سے سرحدوں پر خاموشی ہے مگر انتظامیہ سرحدوں کی صورت حال سے با خبر ہونے کے باوجود بھی اِن بنکروں کی تعمیر میں سنجیدہ نہیں ہے، اس لیے ایک سال میں بنکر وںکی تعمیر مکمل نہیں ہو سکی۔بٹگراں گاوں کے ایک شہری نے بتایا کہ ان کے گاوں میں تین کمونیٹی بنکروں کی بنیاد کےلئے زمین قریب آٹھ ماہ قبل کھودی گئی مگر تعمیری کام ابھی تک شروع نہیں کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ زمین کھودنے کی وجہ سے علاقے میں زمین کھسکنے کا عمل شروع ہو گیا ہے جسکی وجہ سے رہائشی مکانوں کو بھی خطرہ ہے۔کنٹرول لائن پر واقع موٹھل گاوں کے رہنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کے گاوں کے لئے چھ کمیونٹی بنکر منظور کئے گئے ہیں مگر ایک بنکر پر ابھی تک کام شروع نہیں کیا گیا ہے اور مزید پانچ بنکر وں پر سلیب گزشتہ کئی ماہ قبل مکمل بچھایا گیا ہے مگروہ رہائش کے قابل ابھی بھی نہیں ہےں۔لوگوں نے کہا کہ سرحدو پر پر آج من ہے اور تعمیری کام بھی بغیر کسی خلل کے ہو سکتا تھا مگر نہ جانے متعلقہ محکمہ سست رفتاری سے کیوں کام کر رہا ہے۔
کنٹرول لائن پر واقع ہتھلنگا نامی گاوں کے ایک شہری غلام سول ڈار نے بتایا کہ ان کے گاوں ہتھلنگا اور صورہ جو بلکل کنٹرول لائن پر واقع ہیں اور ہند پاک گولہ باری کی مکمل زد میں آتے ہیں میں ابھی تک ایک بھی کمیونٹی بنکر کی تعمیر شروع نہیں کی گئی ہے۔اوڑی کنٹرول لائن پر واقع بلکوٹ گاوں کے ایک شہری نے بتایا کہ انتظامیہ نے ان کے علاقے کے لئے ایک بھی بنکر منظور نہیں کیا ہے جبکہ کہ ان کا علاقہ بھی ہند پاک گولہ باری کی مکمل زد میں آتا ہے۔اوڑی میں تعینات محکمہ آر اینڈ بی کے ایگزیکیٹو انجینئر نے بتایا کہ حاجی پیر سیکٹر میں 20 کے قریب کمیونٹی بنکروں کا کام آخری مرحلے میں ہے جو آنے والے پندرہ روز میں مکمل ہو گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ مزید بنکروں کا کام بھی آنے والے دنوں میں شروع کیا جائے گا۔واضح رہے کہ اوڑی میں 15 سال کے عرصے کے بعد زیر زمین بنکروں کی تعمیر کا شروع کیا گیا ہے کیوں کہ سال 2005 میں آئے زلزلے میں یہ بنکر تباہ ہو گئے تھے۔مرکزی سرکار نے گزشتہ سال فروری ماہ میں 125 کمیونٹی بنکروں کی منظوری دی تھی جن میں 85 بنکر کپوڑہ ضلع کے لئے اور 40 بارہمولہ ضلع کے لئے منظور کئے گئے ہیں اور ان بنکروں کی تعمیر کے لئے 25 کروڑ روپے منظور کئے تھے۔