سرینگر//جموں و کشمیر اور لداخ کے کم از کم 11ہزارعازمین نے مئی کے مہینے سے شروع ہونے والے حج 2022کیلئے رجسٹریشن کرائی ہے رجسٹریشن کی آخری تاریخ منگل 15فروری تھی۔دنیا بھر میں مہلک کووڈ وبائی بیماری کی پہلی اور دوسری لہر کو دیکھتے ہوئے، مملکت سعودی عرب نے مسلسل دو برسوں میں بیرون ملک مقیم عازمین حج پر پابندی عائد کر دی تھی۔سعودی عرب کی طرف سے امسال حج 2022 کے حوالے سے منظوری کے بعد دنیا بھر میں کویڈ کیسوں میں کمی کے ساتھ، رجسٹریشن کا عمل لداخ اور جموں و کشمیرمیں نومبر میں شروع ہوا ۔ حج کمیٹی ذرائع نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ دونوں خطوں میں اس سال مجموعی طور پر 11ہزارعازمین حج نے اپنا اندراج کرایا ہے۔انہوں نے کہا کہ 200 سے 300 کے درمیان مزید عازمین قطار میں ہیں اور امید ہے کہ ان سب کو شامل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ابھی تک حج پر جانے والے عازمین کی تعداد کی کوئی قرعہ اندازی نہیں کی گئی ہے اور یہ عمل ممکنہ طور پر آئندہ 10 سے 20 دنوں میں مکمل کر لیا جائے گا۔تازہ رہنما خطوط کے بارے میں انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت کی جانب سے ابھی تک کوئی نئی ہدایات موصول نہیں ہوئی ہیں۔ حج کمیٹی کے ایک افسر نے کہا کہ ابھی تک یہ طے نہیں ہوا ہے کہ فارم جمع کرانے،رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں توسیع کی جائے گی یا نہیں لیکن فی الحال تقریباً 300 عازمین قطار میں ہیں۔حج افسر نے کہا، اگر مجاز اتھارٹی رجسٹریشن کی تاریخ کو مزید کچھ دن بڑھانے کا فیصلہ کرتی ہے تو اس کا اعلان سب کی بھلائی کے لیے کیا جائے گا۔قبل ازیں، حج افسر نے بتایا کہ اس سال حج کے لیے علیحدہ رہنما خطوط جاری کیے جائیں گے۔حج افسر نے کہا تھا کہ تمام عازمین کو لازمی طور پر ٹیکہ لگانا ضروری ہے اور یہاں حج کرنے سے پہلے ان کا کووڈ-19 ٹیسٹ کرایا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے منظور شدہ ٹیکوں ’کو ویکسین اور کووی شیلڈ‘‘ کو حج کیلئے قابل قبول کیا گیا ہے۔حج کمیٹی ذرائع نے کہا’’ہم ان حجاج کے رجسٹریشن فارم کو قبول نہیں کرتے جنہیں ویکسین نہیں لگائی گئی ہے، یہ لازمی ہے اور موجودہ صورتحال میں ترجیح ہے‘‘۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سال 2019 میں تقریبا 17ہزارعازمین نے حج کے لیے رجسٹریشن کروائی تھی۔