حالیہ حملوں کا مقصد کشمیر کی معیشت کو تباہ کرنا ہے: سجاد لون

 
سری نگر// پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون نے منگل کو کہا کہ کشمیر میں دہشت گردانہ حملوں میں اضافے کا مقصد اس کی معیشت کو تباہ کرنا ہے۔
 
علیحدگی پسندوں سے مرکزی دھارے میں شامل رہنما نے کہا کہ وادی میں سیاحت اور اس سے منسلک شعبوں میں طویل عرصے کے بعد مسلسل ترقی ہو رہی ہے، لیکن دشمن عناصر اسے تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔
 
لون نے یہاں ایک بیان میں کہا، ”کشمیر میں تشدد نہ صرف بے معنی اور وحشیانہ ہے بلکہ اس کا مقصد کشمیری معیشت کو معاشی طور پر مفلوج کرنا ہے۔“
 
 انہوں نے کہا،" ایک طویل عرصے کے بعد ایسا لگتا ہے کہ ہوٹلوں اور اس سے منسلک شعبوں میں کاروبار دوبارہ شروع ہوا ہے۔ اور قصاب اس سب کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے دکھائی دیتے ہیں"۔
 
بظاہر پچھلے دو دنوں میں تارکین وطن مزدوروں کے ساتھ ساتھ ایک کشمیری پنڈت پر جنوبی کشمیر میں ہوئے حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے لون نے کہا کہ لوگوں کو خوفزدہ کرنے اور ان کا پیچھا کرنے کے مقصد سے اہداف کا انتخاب کیا جا رہا ہے۔
 
لون نے مزید کہا، "اہداف کو نوٹ کریں۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ پورا منصوبہ لوگوں کو ڈرانے اور پیچھا کرنے کے لیے ہے۔ کسی کا نظریہ جو بھی ہو، کم از کم ہم یہ کر سکتے ہیں کہ دوسرے فریق کے نظریے اور دوسری طرف کی حکمت عملی کو سمجھیں" ۔
 
لون نے کہا کہ معاشی طور پر خوشحال کشمیر تشدد میں ملوث افراد کے خلاف ہے۔
 
 انہوں نے کہا، "تشدد میں ملوث افراد کی حکمت عملی میں ایک معاشی جزو ہوتا ہے۔ یہ واضح ہے کہ ایک امیر کشمیری، معاشی طور پر خوشحال کشمیر ان متشدد غنڈوں کی حکمت عملی کے خلاف ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ہم اسے سمجھ جائیں گے"۔