سرینگر//جموں و کشمیر بینک نے مالی برس2020-21کے دوسرے سہ ماہی یعنی ستمبر2020کے آخر تک اپنے مالی نتائج کا اعلان کرتے ہوئے 43.93کروڑ روپے منافع کا اعلان کیا جبکہ رواں نصف مالی برس کا خالص منافع50.43کروڑ روپے درج کیا گیا ۔ جموں میں منعقد ہ بورڈ آف ڈائریکٹرس کی میٹنگ میں ان نتائج کو منظوری دیتے ہوئے جو اعداد و شمار سامنے لائے جا رہے ہیں، ان کی رو سے قرضوں کی شفافیت میں بہتری آئی ہے اورستمبر2019کے مقابلے میں خالص غیر منافع بخش قرضوں(NPA) کا تناسب 4.48فیصد سے گھٹ کر3.03فیصد پر آگیا ہے جبکہ مجموعی NPA تناسب 10.64فیصد سے کم ہوکر8.87فیصد پر آگیا ہے۔ خراب قرضوں کیلئے80.40فیصدکا حفاظتی انتظام یعنی پراوجننگ موجود ہے جو کہ بینکنگ صنعت میں سب سے بہتر تناسب مانا جاتا ہے جبکہ گزشتہ اسی مدت میں یہ تناسب80.40فیصد تھا۔ رواں مالی برس کے دوسرے سہ ماہی کے حوالے سے بینک کا نیٹ انٹرسٹ مارجن ( NIM) 3.68فیصد ہے۔ بینک کا کپیٹل ایڈوکیسی تناسب(CAR) 11.86فیصد درج کیا گیا جو کہ پچھلے برس اسی مدت میں 11.17فیصد تھا۔ مالی برس کے پہلے شش ماہی اور دوسرے کوارٹر کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے بینک کے چیئرمین و منیجنگ ڈائریکٹر راجیش کمار چھبر نے کہا کہ ہم تناؤ سے آگے نکل کر ترقی کی طرف گامزن ہورہے ہیں۔ اسکے باوجود کہ گزشتہ ایک سال سے جموں کشمیر اور لداخ کے حالات نا گزیر رہے ہم نے جرات مندانہ نتائج سامنے لائے ہیں اور گزشتہ سال کے مقابلے میں بینک کی مالی حیثیت کافی مستحکم ہے۔ مارچ 2020میں 916.82کروڑ روپے کے نقصان سے ابھر کر 43.93فیصد کا منافع اس بات کا ثبوت ہے کہ ہمارے ملازمین نے کس جاں فشانی سے کام کیا ہے جس کیلئے میں ان کا ، اپنے بورڈ آف ڈائریکٹرس کا اور یونین ٹیریٹری سرکار کا مشکور ہوں۔ چیئرمین نے کہا کہ اپنے بورڈ آف ڈائریکٹرس میں مزید مضبوطی بخشنے کیلئے بینک نے آج جموں و کشمیر کے سابق ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد اسحاق وانی کو بورڈ میں بحیثیت ایک اضافی ڈائریکٹر تعینات کیا ہے۔ پچھلے لگاتار دو کوارٹروں سے بینک منافع کی سیڑھیاں چڑھ رہا ہے جس سے نہ صرف ہمارے گاہکوں کا اعتماد مضبوط ہوگا بلکہ ہم 4500کروڑ روپے کا سرمایہ بڑھانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔بینک کے سب سے بڑے اسٹیک ہولڈر یوٹی سرکار کا شکریہ ادا کرتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ لیفٹنٹ گورنر شری منوج سنہا کی قیادت میں جس ریلیف پیکیج کا اعلان کیا گیا ہے اُس سے بینک کے دو لاکھ سے زائد قرضدار مستفید ہوجائیں گے اور ہمارے تناؤ بھرے اثاثوں میں میں نئی قوت آجائے گی۔ دریں اثناء بینک کے کاسٹ آف ڈپازٹ 5.11فیصد سے گھٹ کر 4.20فیصد پر آگئے ہیں اور بینک کے قرضہ جات 66813.87کروڑ روپے تک پہنچ گئے ہیں ا اور جموں کشمیر یوٹی میں یہ شرح 15فیصد بڑھ گئی ہے۔ بینک کے مجموعی قرضوں کا 67فیصد جموں کشمیر یونین ٹیری ٹری میں ہے۔ ڈپازٹس10فی صد اضافے کے ساتھ 91620کروڑ روپے سے بڑھکر100469کروڑ روپے تک پہنچ گئے ہیں۔چیئرمین نے کہا کہ CASAزمرے میں 2.71فیصد بہتری درج کی گئی ہے اور سیونگس بینک ڈیپازٹس میں سال بہ سال 19فیصد اضافہ درج کیا گیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ بینک کے88فیصد سیونگ ڈیپازٹس جموں کشمیر یونین ٹیریٹری سے ہیں۔ اپنے ضابطہ کاروں کی ہدایت کے مطابق ہم نے لگ بھگ21.53کروڑ روپے کی ایکس گریشیا ادائیگی کر دی ہے جو کہ چھ مہینوں کے دوران سادہ سود اور سود در سود کی فرق ہے جس سے چھ لاکھ73ہزار سے زائد مستحق گاہک مستفید ہونگے۔ آتم نر بھر ابھیان کے تحت مرکزی سرکار کی گارنٹیڈ ایمر جنسی کریڈٹ لائن(GECL) اسکیم کے تحت بینک کی کارکردگی کا تذکرہ کرتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ 47576قرضداروں میں 1747کروڑ روپے کے قرضے منظور کئے جس میں سے1709کروڑ روپے واگزار کئے گئے ہیں۔ مرکزی سرکار کے حالیہ اعلان کے مطابق ہم اس اسکیم کا احاطہ 30نومبر2020تک بڑھا رہے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ سرکار کے فلیگ شپ پروگرام بیک ٹو ولیج تھری کے دوران ہم نے اپنے سپیشل ڈیسکس کے ذریعے16375 زائد نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں سے درخواستیں وصول کی ہیں جس میں سے ساڑھے بارہ ہزار سے زیادہ مستفید نوجوانوں میں دو سو کروڑ روپے کی رقم منظور کی گئی ہے۔
جے کے بینک کے دوسرے سہ ماہی تک کے مالی نتائج کاعلان | رواں نصف مالی سال کا منافع 50کروڑ روپے درج، بینک تناؤ سے ترقی کی طرف گامزن:چھبر | ڈاکٹرمحمداسحاق بینک کے اضافی ڈائریکٹر تعینات
