جے کے بینک کی ایگزیکٹیو لیول کمیٹی تجارتی وفود سے ملاقی

   سرینگر// کووِڈ۔19 وباء سے پیدا شد ہ مشکلات پر قابو پانے کیلئے ایک وسیع حکمتِ عملی کو ترتیب دینے اور اس حوالے سے مقامی کاروباریوں کے تاثرات و تجاویز لینے کی غرض سے جموں و کشمیر بینک کی نو تشکیل ایگزیکٹیو لیول کمیٹی سرینگر اور جموں میں دو الگ الگ میٹنگوں میں مختلف تجارتی انجمنوں سے ملاقی ہوئی ۔  یہ آپسی ملاقاتیں بینک کی بورڈ آف ڈائریکٹرس کی ہدایات پر منعقد کی جارہی ہیں جسکی سر براہی بینک کے چیئرمین و منیجنگ ڈایئریکٹر راجیش کمار چھبر کر رہے ہیں۔  بینک کے کارپوریٹ آفس سرینگر میں منعقدمیٹنگ کی صدارت بینک کے ایگزیکٹیو پریزیڈنٹ ارون گنڈوترا نے کی ،جنکے ہمراہ وائس پریزیڈنٹ فیاض احمد زرگر، منظور حسین، پیر مسعود چستی اور اسسٹنٹ وائس پریزیڈنٹ ریاض احمد بھی تھے۔ سرینگر میں PHDچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے چیئرمین بلدیو سنگھ رینہ کی قیادت میں کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ تجارتی وفد کے دیگر اراکین میں  شوکت چودھری، بلال احمد کاؤسہ، جان محمد کول، شاہ جہاں اور اقبال فیاض جان بھی شامل تھے۔ اسکے علاوہ کشمیر انڈسٹرئل ریویئول اینڈ ڈیولپمنٹ فورم کے نمائندے بھی الگ سے ایگزیکٹیو پریزیڈنٹ سے ملاقی ہوئے۔جموں کے زونل آفس میں منعقد میٹنگ کی صدارت ایکزیکٹیو پریزیڈنٹ سنیل گپتا نے کہ جہاں چیمبر آف ٹریڈرس فیڈریشن، جموں فروٹ ایسو سی ایشن، ٹورزم فیڈریشن جموں اور ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ ایسو سی ایشن کٹرا کے نمائندوں نے شرکت کی۔دونوں وفود نے بینک کے اس اقدام کی تعریف کی جسکے تحت موجودہ کورونا وائرس اثرات سے نمٹنے کیلئے  ایک ایگزیکٹیو لیول کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور کہا کہ جموں و کشمیر میں اگست 2019سے تجارتی و کاروباری صنعت کافی متاثر ہوئی ہے اور موجودہ تناظر میں بھی بینک ایک موثر حکمت عملی بنانے کے واسطے پیش رفت کر رہا ہے۔ میٹنگوں میں تجارتی وفود نے مانگ کی کہ ورکنگ کپیٹل سہولیتی قرضوں  کے سود پر چھ مہینوں کیلئے چھوٹ دیدی جائے اور دس فیصد کے بجائے پچیس فیصد اضافی فنڈس واگزار کئے جائیں جس میں ایک سال کا ماریٹورئم ہو۔ وفود نے مانگ کی کہ مدھرا لونز کو دس لاکھ سے بڑھا کر پچیس لاکھ روپے کر دیا جائے۔ اسی طرز کی مانگیں ٹورزم صنعت سے وابستہ  اراکین نے  بھی رکھیں جسمیں ایک سال تک سود میں چھوٹ اور بغیر سود ورکنگ کپیٹل کی فراہمی جیسی مانگ شامل تھی۔