ٹی ای این
سرینگر// جموں و کشمیر سے باہر، خاص طور پر موہالی، شملہ، دھرم شالہ، اور زیرک پور جیسے علاقوں میں بلڈروں کے تعلقات کو مضبوط کرنے کے لئے جے اینڈ کے بینک کے حالیہ اقدام کو ایک اسٹریٹجک توسیع کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جس کا مقصد جموں و کشمیر کے بینک کے ہاؤسنگ لون پورٹ فولیو کو متنوع بنانا ہے۔ فنانس کے ماہرین اور بینک کے عہدیداروںکا کہنا ہے کہ ہماچل پردیش اور پنجاب میں نئی منڈیوں میں داخل ہو کرجے کے بینک اپنے رسک کو متنوع بنا رہا ہے اور نئے کسٹمر بیس کو استعمال کر رہا ہے، جس سے بینک کی آمدنی اور ترقی کو مستحکم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔تاہم، اس کا ایک دوسرا پہلو بھی ہے وہ یہ کہ جموں وکشمیرکے اندر ترجیحی اور غیر ترجیحی دونوں شعبوں کے لئے خالص کریڈٹ کی دستیابی۔تاہم، کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بلڈرز کے ساتھ یہ گٹھ جوڑ ممکنہ طور پر بینک کی قرضوں کی تقسیم کی صلاحیتوں کو فروغ دے گا، جس سے ہاؤسنگ لون کے حصے میں اس کے کاروباری حجم میں اضافہ ہوگا جو خاص طور پر پنجاب اور ہماچل کے علاقوں میں بڑھ رہا ہے۔بینک کے ایک سابق اہلکار کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر سے باہر کی ریاستوں میں اپنی موجودگی کو مضبوط کرنے سے بینک کو شمالی ہندوستان کے بینکنگ سیکٹر میں ایک مسابقتی کھلاڑی کے طور پر برانڈ کی نمائش اور ساکھ کو بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے۔انہوں نے کہاکہمقبول تعطیلات اور دوسرے گھر کے مقامات پر خدمات پیش کرنے سیجے کے بینک کا یہ منصوبہجموں وکشمیر اور لداخ سے اپنے موجودہ صارفین کو برقرار رکھنے میں بھی مدد کر سکتا ہے جو ان علاقوں میں جائیدادوں میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔