جموں //جموں میونسپل کارپوریشن کی نئی منتخب باڈی کی پہلی میٹنگ جموں میں منعقد ہوئی جس کے دوران کئی کانسلروں نے روہنگیا پناہ گزنیوں کو جموں میں فراہم کی جارہی بنیادی سہولیات منقطع کرنا کی مانگ کی ۔ان کانسلروں کا کہنا تھا کہ میانمار سے ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلمانوں میں سے 8ہزار افراد اس وقت جموں میں پناہ لئے ہوئے ہیں اور ان کو بھی بنیادی سہولیات جن میں پینے کا صاف پانی اور بجلی دیگر صارفین کیساتھ فراہم کی جارہی ہے ۔کونسلروں کے مطابق مذکورہ روہنگیا مہاجرین جموں میں کئی طرح کے غیر قانونی کاموں میں ملوث ہیں ۔اس سلسلہ میں بات کرتے ہوئے کونسلر نیروتم شرما نے کہاکہ’ انہوں نے میٹنگ کے دوران روہنگیا مسلمانوں کو جموں سے باہر نکالنے اور ان کو دی جارہی بنیادی سہولیات منقطع کرنے کی مانگ کی اور اس سلسلہ میں لگ بھگت تمام کونسلروں نے حمایت کی ‘ ۔انہوں نے مزیدکہاکہ حالیہ کچھ عرصہ میں ایسے کئی معاملاے سامنے آئے ہیں جن میں روہنگیا مہاجرین مقامی نوجوانوں کو منشیا ت فراہم کرنے کے علا وہ دیگر غیر قانونی کاموں میں ملوث پائے گئے ہیں ۔موصوف نے کہاکہ جموں مئیر چندر موہن گپتانے کو نسلروں کو یقین دلایا کہ وہ اس سلسلہ میں ریاستی انتظامیہ کیساتھ بات چیت کرینگے ۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ جموں میں روہنگیا پناہ گزین ان علاقوں میں آباد ہیں جو کہ جموں میونسپل کارپوریشن کے زیر تحت نہیں آتے لیکن اس کے باوجود بھی ان مہاجرین کیخلاف آواز بلند کی جارہی ہے ۔جے ایم سی کے پہلی میٹنگ میں کمشنر ،سیکریٹری ودیگر سٹاف ممبران بھی موجود تھے ۔یاد رہے کہ ریاست میں میونسپل انتخابات 13برسوں کے بعد 2018میں منعقد کروائے گئے جبکہ کارپوریشن کی جنرل باڈی میں 75کونسلر شامل ہیں جن میں بھاجپا کے 43،کا نگریس کے 14اور 18آزاد کونسلر شامل ہیں