جیسلمیر راجستھان میں درماندہ کشمیری طلاب | سرینگر میں والدین کا احتجاج،انتظامیہ سے گھر لانے کا مطالبہ

سرینگر//راجستھان کے شہرجیسلمیرمیں ایران سے لائے گئے زائرین اور طلاب کی گھر واپسی کے حق میں درجنوںفکرمندوالدین نے ہفتے کے روز پریس کالونی میں جمع ہوکرپُرامن احتجاج کیا۔پولیس نے اس موقعہ پر احتیاطی طور پر چار افراد کو اپنی تحویل میں لیا۔والدین اور رشتہ داروں نے نے کہاکہ انکے بچوں اوربچیوں کو قرنطینہ مراکز میں رکھاگیا ، لیکن کئی روز قبل انہوں نے 28دن کی مدت مکمل بھی کی لیکن اسکے باوجود اُنہیں گھروں کولوٹنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔اپنے بچوںکی صحت وسلامتی کولیکرفکر مندوالدین کاکہناتھاکہ قرنطینہ سینٹروں میںدویاتین ہفتے گزارنے کے بعداب اُنکے بچے پریشان ہیں ۔والدین نے جموں وکشمیر حکومت سے اپیل کی کہ راجستھان میں انکے بچوں کو واپس لانے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔والدین نے حکومت سے کہا ہے کہ اگر وہ گاڑیوں کا انتظام نہیں کرسکتے تو والدین کو ہی اسکی اجازت دی جائے کیونکہ وہ از خود گاڑیاں راجستھان لینے کیلئے تیار ہیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ جیسلمیر راجستھان میں مرکزی سرکار نے ایران میں پھنسے زائرین او کشمیری طلاب کو رکھا ہے، جن کے نمونے لئے گئے اور انہیں قرنطینہ مراکز میں رکھا گیا۔ان بچوں کی تعداد 280کے قریب ہے اور انہیں لانے کیلئے انتظام کرنا باقی ہے۔ایڈیشنل کمشنر کشمیر محمد حنیف بلخی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جیسلمیر انتظامیہ کیساتھ بات چیت ہوگئی ہے اور آئندہ چند روز کے دوران اس بات کا فیصلہ کیا جائیگا کہ طلاب کو گاڑیوں سے یہاں لایا جائیگا یا کسی خصوصی پرواز سے۔انکا کہنا تھا کہ اس ضمن میں پروگرام ترتیب دیا جارہا ہے۔