سرینگر//اپنی پارٹی کے ریاستی سیکریٹری منتظر محی الدین نے جہلم میں 58کان کنی بلاک مقامی لوگوں کو الاٹ کرنے کے متوقع حکومتی فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے کیونکہ بیرون ِ جموں وکشمیر کی کمپنیاں مقررہ مدت کے اندر ضروری ماحولیاتی کلیرنس حاصل کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے منتظر محی الدین نے کہاکہ کئی ماہ سے اپنی پارٹی نے معدنیات کی کان کنی کے حقوق مقامی لوگوں جن کے کنبے اِس کام سے جڑے ہیں، کو دینے کے حق میں جامع مہم شروع کی تھی۔ انہوں نے کہا’’میں لیفٹیننٹ گورنر قیادت والی انتظامیہ کا شکرگذار ہوں کہ انہوں نے جموں وکشمیر کے لوگوں کے دیرینہ مطالبہ کو حل کیااور مقامی لوگوں کو معدنیات نکالنے میں پہلی ترجیحی دی گئی اور اُن کے حقوق بحال کئے گئے، میں اپنی پارٹی کی طرف سے لوگوں خاص کر اُن کنبہ جات جوکہ اِس سے متاثر ہوئے تھے، کو مبارک باد پیش کرتا ہوں کہ اُنہیں دوبارہ کان کنی کی اجازت ہوگی‘‘۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر بڈگام اور ضلع ترقیاتی کونسل چیئرمین بڈگام سے گذارش کی کہ وہ اینٹوں کی آسمان چھوتی قیمتوں کے معاملہ میں مداخلت کریں جس وجہ سے لوگوں کو اپنے مکانات ودیگر تجارتی املاک کی تعمیر میں مشکلات کا سامناہے۔ انہوں نے کہاکہ اینٹوں کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ سے تعمیراتی کام ٹھپ ہوگیا ہے اور مستری ومزدور بے روزگار ہیں۔