جہانگیر چوک ۔ رام باغ فلائی اوورکے ایک اور حصے کا افتتاح

سری نگر//گورنر ستیہ پال ملک نے کل یہاں جہانگیر۔ رام باغ فلائی اوور کی جہانگیر چوک ۔ آلوچی باغ پٹی کا افتتاح کیا۔گورنر نے عمل آوری ایجنسیو ں کو مبارک دیتے ہوئے کہا کہ 1.38کلومیٹر لمبے اس حصے کی تکمیل سے ٹریفک کی گنجانیت میں کمی واقع ہوگی اور اس علاقے میں سفر کرنے کے وقت میں نمایاں کمی رونما ہوگی۔اس کے علاوہ جہانگیر چوک سے رامباغ تک فلائی اوور کے اس حصے کے مکمل ہونے سے شہر کی تاجر برادر ی کو بھی راحت ملے گی۔ سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ایک برس قبل یعنی11مئی2018 کو جہانگیر چوک، رام باغ ایکسپریس وے کاریڈور کے پہلے مرحلے یعنی امر سنگھ کالج سے برزلہ پُل تک کے حصہ کو آمدورفت کے لئے کھول دیا تھا،جس کے امسال22مئی کو گورنر ستیہ پال ملک نے1.04کلو میٹر پر مشتمل جہانگیر چوک،رامباغ فلائی آور کے دوسرے حصے کا افتتاح کرکے اس کوعوام کے نام وقف کیا،جس پر37کرور50لاکھ روپے کی لاگت آئی تھی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ350 کروڑ روپے کی لاگت والے اس پروجیکٹ سے ٹریفک کی گنجانیت کم ہوگی اور برزلہ و سرینگر ہوائی اڈے جانے والی گاڑ یوں کی نقل و حمل میں آسانی پیدا ہوگی اور کافی حد تک وقت بھی بچے گا۔2014میں آئے تباہ کن سیلاب کے بعدفلائی اوور کو مکمل کرنے کی پہلی ڈیڈ لائن اگست اور بعد میں ستمبر اور پھر اکتوبر2016مقرر کی گئی تھی۔اس فلائی اوورکی تعمیر کا اعلان2009میں کیا گیا تھاجبکہ ابتدائی مرحلے میں ہی تاجروں نے اس کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔اس پروجیکٹ پر2013میں کام شروع ہوا اور2016تک کام ختم کرنے کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی،تاہم2014کے تباہ کن سیلاب کے بعد پروجیکٹ کے معیاد میں اضافہ کیا گیا اور مارچ2017اس کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی،تاہم بعد میں وہ بھی فوت ہوگئی۔سرکاری ذرائع کا ماننا ہے کہ انتہائی اہمیت کے اس2.4کلو میٹر فلائی اوورکے مکمل ہونے جہانگیر چوک سے رام باغ تک  کا سفر45 منٹ کے بجائے اڑھائی منٹ میں طے ہوگا۔ افتتاح کرنے کے موقعہ پر گورنر ایس پی ملک کے ہمراہ انکے مشیر خورشیدا حمد گنائی ، کے سکندن ، میئر سری نگر میونسپل کارپوریشن جنید عظیم متو، ڈپٹی میئر ایس ایم سی شیخ عمران ، چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم ، گورنر کے فائنانشل کمشنرامنگ نرولہ ، پرنسپل سیکرٹری منصوبہ بندی ، ترقی و نگرانی روہت کنسل صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان، ضلع ترقیاتی کمشنر سر ی نگر شاہد اقبال چودھری اور کئی دیگرا علیٰ افسراں بھی  موجود تھے۔