سرینگر/ / دہائیوں سے ملکی وغیرملکی سیاحوں اورمقامی سیلانیوں کیلئے توجہ کے اہم ترین مرکزجھیل ڈل کومزیدآلودگی وناجائز تجاوزات سے بچانے کیلئے جموں وکشمیرکی موجودہ انتظامیہ نے ایک جامع منصوبہ عملانے کااصولی فیصلہ لیاہے ۔اس سلسلے میںماہرین کی ایک کمیٹی کی جانب سے چیف سیکریٹری کوپیش کردہ سفارشات پرمبنی رپورٹ کاانتظامیہ کے اعلیٰ ذمہ دارجائزہ لے رہے ہیں ۔بتایاجاتاہے کہ ماہرین کی کمیٹی نے لیکس اینڈواٹرویز(لائوڈا) کی کارکردگی پرسوال اُٹھاتے ہوئے اس کی تنظیم نواوراسکے ذریعے خرچ کئے گئے فنڈس کی تحقیقات عمل میں لانے کی سفارش بھی کی ہے ۔معلوم ہواکہ جھیل ڈل اورنگین جھیل کی حفاظت کویقینی بنانے نیز آج تک ہوئی کوتاہیوں کاجائزہ لینے کیلئے گزشتہ برس ماہرین کی جوکمیٹی تشکیل دی گئی تھی ،اُس نے اپنی ایک تفصیلی رپورٹ جموں وکشمیرکے چیف سیکریٹری کوسونپ دی ہے ۔بتایاجاتاہے کہ مذکورہ کمیٹی کی پیش کردہ رپورٹ میں ڈل اورنگین جھیلوں کے تحفظ کویقینی بنانے کیلئے دُوررس اقدامات روبہ عمل لانے کی سفارش کی گئی ہے ۔رپورٹ میں کوتاہیوں وغلط اقدامات کی نشاندہی کی گئی ہے ،جن کی وجہ سے ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جھیل ڈل اورنگین جھیل کوناجائز تجاوزات اورماحولیاتی آلودگی سے محفوظ رکھنے کیلئے فراہم کی گئی کروڑوں روپے خرچ کرنے کے باوجوداصل مقصد حاصل نہیں ہوپایا۔
بتایاجاتاہے کہ ماہرین کی کمیٹی نے لیکس اینڈواٹرویز(لائوڈا) کی کارکردگی پرسوال اُٹھاتے ہوئے اس کی تنظیم نواوراسکے ذریعے خرچ کئے گئے فنڈس کی تحقیقات عمل میں لانے کی سفارش بھی کی ہے ۔کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی بھی کی ہے کہ جھیل ڈل اورنگین میں حدسے زیادہ ہائوس بوٹوں اوررہائشی مقاصد کیلئے استعمال میں لائے جانے والے ڈونگوں کی موجودگی ماحولیاتی آلودگی اورناجائز تجاوزات کی ایک بنیادی اوربڑی وجہ رہی ہے ۔کمیٹی کی رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ آج تک لیکس اینڈ واٹر ویز (لائوڈا) کے اعلیٰ ذمہ دار ہائوس بوٹوں اورڈونگوں کے حوالے سے کوئی پالیسی مرتب کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔رپورٹ میں اس بات کی سفارش کی گئی ہے کہ ڈل اورنگین جھیلوں میں ہائوس بوٹوں کی تعدادکوکنٹرول کیاجائے ،اورنئے ہائوس بوٹ یہاں لانے یارکھنے پرروک لگائی جائے ۔ساتھ ہی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ جولوگ اپنے ہائوس بوٹ اورڈونگے فروخت کرکے کوئی دوسراپیشہ اختیار کرنے کیلئے تیاریاآمادہ ہوں ،اُن کے ساتھ ضابطے کے تحت بات کوآگے بڑھایاجائے ۔رپورٹ میں ایک سفارش یہ بھی کی گئی کہ رہائشی مقاصد کیلئے استعمال میں لائے جانے والے ڈونگوں کوجھیل ڈل اورنگین سے نکال کرجہلم میں رکھنے کی ہدایت جاری کی جائے ،اوراگران میں سے کوئی کنبہ اپناڈونگافروخت کرنے کیلئے تیارہو،تواس کیساتھ بھی معاملہ نپٹایاجائے ۔
ماہرین کی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں دل نشینوں کی نشاندہی کاکام جلدسے جلد مکمل کرکے اُنھیں کسی دوسری جگہ مستقل بنیادوں پر بسانے کی سفارش کرتے ہوئے انکشاف کیاہے کہ آج تک جتنے کنبوں کوڈل یانگین سے نکال کر بازآباکاری کیلئے دوسری جگہوں پرزمین فراہم کی گئی ،ایسے درجنوں کنبوں نے سرکارکی جانب سے فراہم کی گئی زمین کوفروخت کرکے واپس ڈل یانگین میں ہی قیام کیا۔کمیٹی کی رپورٹ میں اس من مانی کیلئے سابق حکام اورلائوڈاکے افسروں کوموردالزام ٹھہرایاگیاہے ۔معلوم ہواکہ صوبائی انتظامیہ نے جھیل ڈل اورنگین سے بیدخل کئے جانے والے کنبوں کوزمین اورمالی معاونت فراہم کرنے کاایک منصوبہ مرتب کیاہے اوراس منصوبے کی ایک کڑی کے تحت شالیمار کے مضافات میں لگ بھگ500کنال زمین کی نشاندہی کی گئی ہے ،جوڈل اورنگین سے نکالے جانے والے کنبوں کودی جائیگی ۔(جے کے این ایس)