جھیل ڈل کی صفائی پر 3سو مزدور مامور

سرینگر //شہرہ آفاق جھیل ڈل کو پانچ ماہ کے اندر مکمل طور پر غیر پسندیدہ گھاس اور آبی للی کے پتوں سے صاف کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے لاوڈہ کے وائس چیئرمین ڈاکٹر حفیظ مسعودی نے کہا کہ ڈل سے ابھی تک ایک مربع کلو میٹر سے للی پیڈس اور گھاس نکالی گئی اور صفائی کے کام پر 3سو مزدوروں کو کام پر لگایا گیا ہے ۔جھیل ڈل کو مزید خوبصور ت بنانے اور ملکی و غیر ملکی سیاحوں کیلئے دلچسپی کا مرکز بنانے کی خاطرمحکمہ لائوڈا کی انہدامی مہم کے ساتھ ساتھ صفائی بھی جاری ہے۔لاوڈا کے وائس چیئرمین ڈاکٹر حفیظ مسعودی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ڈل میں صفائی کا کام انتہائی مشکل ہے اور ڈل میں کام کرنے والے مزدور کہتے ہیں کہ مکمل صفائی کیلئے دو سے تین سال لگ سکتے ہیں لیکن کوشش یہ ہورہی ہے کہ اگلے پانچ ماہ میں پورے ڈل سے غیر پسندیدہ گھاس اور للی پتوں کی صفائی مکمل ہو۔انہوں نے کہا کہ اگر چہ ماہرین کہتے ہیں کہ ناپسندیدہ گھاس اور آبی للی کے پتوں کا وجود ڈل کیلئے خطرے کا باعث نہیں ہے لیکن یہ ڈل کی خوبصورتی کو متاثر کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈل جھیل کی خوبصورتی کو بحال کرنے اور اس کو مزید جاذب نظر بنانے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔