جھیل ڈل کی حالت وقت گزرنے کے ساتھ ناگفتہ بہہ

سرینگر //پچھلے چند روز سے شہر ہ آفاق جھیل ڈل گندے اور میلے پانی سے بری طرح سے متاثر ہوا ہے ۔جھیل ڈل کی صفائی اور اُس کو جاذب النظر بنانے کیلئے ہر سال متعلقہ محکمہ کو کروڑوں روپے کا بجٹ دیا جاتا ہے لیکن یہ پیسہ خرچ کرنے کے باوجود بھی ڈل کی صفائی ستھرائی کیلئے کوئی سنجیدہ اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں،یہ ڈل آج تباہی کا منظر پیش کر رہا ہے ۔جھیل ڈل کا پانی جہاں ان دنوں میلا ہو چکا ہے وہیں جھیل کے اندر گھاس اور للی (سوسن) کی بڑی مقدار کو نکالنے میں بھی متعلقہ محکمہ بے بس نظر آرہا ہے ۔جھیل ڈل کی خستہ حالی پر گزشتہ دنوں ریاستی گورنر این این وہرا نے بھی تشویش کا اظہار کیا اور انہوںنے لاوڈا کو ہدایت دی تھی کہ صفائی کے کام کیلئے افرادی قوت کو بھی کام پر لگایا جائے اور جھیل کی صفائی کا کام 24گھنٹے کیا جائے ۔ محکمہ میں موجود ذرائع نے بتایا کہ محکمہ نے صرف 4مشینوں کو کام پر لگایا ہے جبکہ گھاس اور للی کو نکالنے کیلئے 5ہزار ملازمین اور 30مشینوں کی ضرورت ہے ۔شکارہ کے مالک محمد یاسین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ محکمہ لاوڈا کو سالہا سال سے ڈل کی صفائی کیلئے پیسے دیا جاتا ہے لیکن صفائی اُس معیار سے نہیں ہو پا رہی ہے جس کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈل سے للی اور گھاس کی صفائی پر ایسے مزدوروں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جنہیں ڈل کے متعلق کوئی جانکاری ہی نہیں ہے ،ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ صفائی کیلئے مقامی مزدوروں کو کام پر لگایا جانا چاہیے تھاجنہیں ڈل کے متعلق جانکاری ہے۔جھیل میں اس وقت بھی بڑے پیمانے پر گھاس اور للی (سوسن) جمع ہے ۔سہیل احمد نامی ایک مقامی سیاح نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پاکستان سے اُس کا ایک رشتہ دار اُن سے ملنے آیا تھا اور اُس نے جھیل ڈل کو دیکھنے کی خواہش کی اورجب ہم جھیل کا نظارہ کرنے گئے تو جھیل کا پانی اس قدر میلا تھا کہ ہمیں شرم محسوس ہوئی اور پھر انہیں کہا کہ آج گندہ پانی کہیں سے اُس میں داخل ہو گیا ہے ورنہ اس کا رنگ نیلا ہوتا ہے۔ سہیل نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ جھیل کے اندر کچھ ایک جگہوں پر گھاس اور للی بھی نکالی جارہی ہے تاہم ڈل کا زیادہ حصہ گھاس اور للی سے بھرا پڑا ہوا ہے ۔ محکمہ لاوڈا کے ایک اعلیٰ افسر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ محکمہ نے جھیل سے للی (سوسن) اور گھاس نکالنے کیلئے تقریباً12سو کے قریب پیشہ ور مزدوروں کی خدمات حاصل کی ہیںاور روزانہ سینکڑوں ٹن گھاس اور للی (سوسن) نکالا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صفائی ہر سال کی طرح امسال بھی پورے ڈل میں شروع کی گئی ہے ۔جھیل کا پانی گندا ہونے کے حوالے سے انہوں نے بتایاکہ درجہ حرارت بڑھنے کی وجہ سے پانی میلا ہو رہا ہے کیونکہ شہری علاقوں میں دھول مٹی سے گرمی کے دوران پانی خراب ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب درجہ حرارت کم ہوتا ہے تو اُس کا پانی بھی خود بخود صاف ہوجائے گا ۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ گاس اور للی نکالنے کیلئے جھیل ڈل میں اس وقت صرف چار مشینیں کام پر لگائی گئی ہیں اور باقی مشینیں حاصل کرنے کیلئے ٹنڈر جاری کئے گئے ہیں ۔