جڈی بل میں سالانہ مجلس حسینیؑ کاانعقاد

سرینگر//انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے مغل محلہ جڈی بل سرینگر میں سالانہ مجلس حسینیؑ کا انعقاد کیا گیا جس میں وادی کے اطراف و اکناف سے آئے عقیدت مندوں نے شرکت کی۔ اس موقعہ پر تنظیم کے سربراہ آغا سید حسن نے معرکہ کربلا کے اسباب و علائل کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایک اخلاق و کردار سے عاری حکمران کے خلاف اسلامیہ پر مسلط ہونے کے بعد امت مسلمہ میں جمود و سکوت طاری ہوا تھا۔ آغا حسن نے کہاکہ مسلمان حکمران وقت کے ہاتھوں قرآن و سنت کی توہین اور شان رسولؐ میں گستاخیوں کے خلاف لب کشائی کی جرأت نہیں کرتے تھے۔ انہوںنے کہاکہ دین کے حقیقی محافظ و وارث نواسۂ رسولؐ حضرت امام حسینؑ سے بیعت کا تقاضا کیا جارہا تھا گویا حق کو باطل کی سرپرستی اور حکمرانی کے سامنے سر خم کرنے کا مطالبہ کیا جارہا تھا، نواسۂ رسولؐ نے اپنے عزیز و اقارب اور انصار کی قربانانیاں دے کر اسلام کو تحفظ فراہم کیا۔ آغا حسن نے کہا کہ شہدائے کربلا کی یاد میں مجالس منعقد کرنے کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ مسلمانوں کو ان قوتوں کے خلاف صف آرا ہونے کا جذبہ ابھارا جائے جو اسلام اور امت مسلمہ کو مغلوب کرنے کے درپے ہے۔ اس موقعہ پر آغا حسن نے فرزندان اسلام کو رمضان المبارک کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ تمام مسلمانوں کو اس بابرکت مہینے کے فیوض و برکات سے استفادہ کرنے کی توفیق عطا کرے۔ آغا حسن نے جیلوں میں مقید حریت پسند محبوسین بالخصوص علیل مزاحمتی قائدین کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ریاستی انتظامیہ شبیر احمد شاہ اور محمد یاسین ملک کے ساتھ ساتھ ایسے تمام حریت پسند محبوسین جن کی نظر بندی کو بلاوجہ طول دیا جارہا ہے یا جن کی حالت جیلوں میں اطمینان بخش نہیں ، ایسے قیدیوں کو رہا کرکے ایک مثبت پیغام دے گی۔ آغا حسن نے کہا کہ ماہ رمضان کے پیش نظر ریاستی انتظامیہ کو ان دینی رہنماؤں کو فوری طور پر رہا کرنا چاہیے جو اس مبارک مہینے کے دوران اپنے منصبی فرائض انجام دیتے ہیں جن میں امیر جماعت اسلامی ڈاکٹرفیاض حمید اور جمعیت اہل حدیث کے نائب صدر مشتاق احمد ویری وغیرہ شامل ہیں۔