سرینگر//چیف جسٹس جموں اینڈ کشمیر ہائی کورٹ،جسٹس گیتا مِتل نے کہا ہے کہ انصاف کی فراہمی کے دوران بچوں کی طرف خصوصی توجہ مبذول کرنے کی ضرورت ہے۔انہوںنے کہا کہ بچے وہی سیکھیں گے جوہم انہیں سکھائیں گے اوروقت کا تقاضا یہ ہے کہ انصاف کی فراہمی کے دوران بچوں کی نفسیات کو ملحوظ نظر رکھاجائے۔چیف جسٹس نے کہا کہ بچوں کو انصاف فراہم کرنے کے لئے یہ لازمی ہے کہ عدالتوں میں بچوں اور بڑوں کے درمیان ایک امتیاز قائم رکھا جانا چاہیے ،وہ سول معاملات ہوںیا جرائم کے معاملات۔جسٹس گیتا مِتل نے ان باتوں کا اظہار جونائیل جسٹس بورڈ اورچائلڈ ویلفیئر کمیٹیوں کے چار روزہ تربیتی پروگرام کے افتتاحی موقع پر کیا۔اس تربیتی پروگرام کا انعقاد سٹیٹ جوڈیشل اکیڈمی مومن آباد بٹہ مالو میں ہائی کورٹ آف جے اینڈ کے ریاستی سرکار اور یونیسف انڈیا کے تعائون سے کیا جارہا ہے ۔پروگرام 15فروری تک جاری رہے گا۔جسٹس علی محمد ماگرے(چیرمین جے جے سی) جسٹس رشید علی ڈار،ممبر جے جے سی) عبدالرشید ملک(ممبر سیکریٹری جے جے سی) بلال بٹ(چیف پروٹیکشن سپیلشسٹ یونیسف انڈیا) پرنسپل ججز (ممبران جے جے بی بیز) اورسی ڈبلیو سیز نے کانفرنس میں شرکت کی۔جب کہ کئی معروف شخصیات کے علاوہ کرن ہولی چیف اوپریٹنگ آفیسر بھی تربیتی پروگرام میں موجود تھے۔اس موقعہ پر خصوصی طور خطاب کرتے ہوئے جسٹس علی محمد ماگرے نے کہا ہے کہ گذشتہ پانچ سے سات ماہ کے دوران جیونائیل جسٹس نظام نئی اونچائیوں کو چھُو گیا ہے اور یہ سب چیف جسٹس گیتا مِتل کی رہنمائی اورقیادت کی وجہ سے ہی ممکن بن سکا ہے۔انہوںنے جیونائیل جسٹس کے لئے تعائون دینے اور تربیتی ورکشاپوں کا انعقاد کرنے کے لئے یونیسف کی ستائش کی۔اپنے استقبالیہ خطبے کے دوران عبدالرشید ملک نے چار روزہ تربیتی پروگرام کا خلاصہ پیش کیا۔اس موقعہ پر دیگر کئی مقررین نے بھی خطاب کیا۔
جونائیل جسٹس بورڈ اورچائلڈ ویلفیئر کمیٹیوں کا4 روزہ تربیتی پروگرام
