جنوبی کشمیر کے کئی امیدوار مستعفی

اننت ناگ// جنوبی کشمیر میں کئی امیدواروں نے اب سوشل میڈیا کی طرف رخ کردیا ہے۔قاضی گنڈ  میں حصہ لینے والے مظفر احمد گنائی نے سماجی رابطہ گاہ فیس بک پر عوام سے معافی مانگتے ہوئے چنائو سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے ویڈیو پیغام منظر عام پرلایا ہے۔ میونسپل کمیٹی ڈورو ویری ناگ کے لئے چنائو میں شرکت کرنے والی ایک لڑکی نے عوام سے معافی مانگی ہے۔ڈوروویری ناگ ہی کے ایک اور نوجوان شاکر احمد شاپو نے بوگس کاغذات جمع کرنے پر سماجی رابطہ گاہ پر مستعفی ہونے کا اعلان کیا ۔انہوں نے کہا کہ اس سے پوچھے بغیر کسی نے اسکے کاغذات نامزدگی داخل کئے ، جس پر اُنہوں نے معاملہ ضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ کی نوٹس میں لایا ہے۔مٹن سے چنائو لڑنے والی ایک خاتون نے بھی الیکشن سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کاغذات نامزدگی واپس لینے کا اعلان کیا ہے ۔پہلگام سے تعلق رکھنے والے کئی افراد نے ضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ کے احاطے میں نعرے بازی کی۔چند نوجوانوں نے کہا کہ پہلگام میونسپل کمیٹی میں کئی افراد نے بی جے پی کی ٹکٹ پرچوری چھپے کاغذات نامزدگی داخل کئے ہیں تاہم گھر والوں کو جب اس کا علم ہوا تو اُنہوں نے اُن کو کاغذات نامزدگی واپس لینے کو کہا ، لیکن انہیںیرغمال بنایاگیا ہے۔انکا کہنا تھا کہ یہ سبھی ان پڑھ ہیں۔نوجوانوں نے بی جے پی مخالف نعرے بلندکئے ۔اس حوالے سے ایم ایل سی صوفی یوسف نے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ کوئی امیدوار کاغذات نامزدگی واپس لینے کا خواہشمند نہیں ہے ،البتہ اُمیدواروں کے تحفظ کو مدنظر رکھ کر انہیں محفوظ مقامات پر رکھا گیا ہے۔