سرینگر//مسلم کانفرنس کے چیئرمین پروفیسرعبدالغنی بٹ نے جنوبی ایشیاء کے بہترمستقبل کومسئلہ کشمیرحل ہونے پرمنحصرقراردیتے ہوئے واضح کیاہے کہ بھارت اورپاکستان کیلئے شترمرغ کی روش ترک کرناناگزیرہے۔کنزرٹنگمرگ میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسرغنی کاکہناتھاکہ کشمیرمسئلے کی ہیت اب محض سیاسی ،سرحدی یادفاعی نہیں ہے بلکہ اس سترسالہ پرانے تنازعے کیساتھ جنوب ایشیائی خطے اورکئی بڑے ممالک کے اقتصادی مفادات بھی جڑے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ آج کی دنیاکی ترجیحات بدل چکی ہیں کیونکہ اب بیشترممالک دفاع سے کہیں زیادہ اقتصادیات پرتوجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں ۔انہوں نے خبردارکیاکہ کشمیرکاخطہ اب صرف جنگ نہیں بلکہ اقتصادی اورمعاشی تباہ کاریوں کاموجب بھی بن سکتاہے ،اوریہی وجہ ہے کہ عالمی برادری اوربین الااقوامی ادارے بھارت اورپاکستان پرزوردے رہے ہیں کہ وہ مسئلہ کشمیرکاپائیدارحل نکالنے کیلئے روایتی سیاسی وسفارتی روش کوترک کرکے نتیجہ خیزمذاکرات کاآغازکریں ۔پروفیسر بٹ کاکہناتھاکہ یہ بھارت اورپاکستان کے حکمرانوں اورسیاسی لیڈرشپ کی ذمہ داری ہے کہ وہ دونوں ملکوں اوراس خطے کے عوام کومزیدتباہ کاریوں اوررقابت داریوں سے بچانے کیلئے جرات مندی ،دوراندیشی اورحقائق کااعتراف کرتے ہوئے کشمیرمسئلے کے حتمی حل کی راہ پرلوٹ آئیں ۔انہوں نے پھرکہاکہ شترمرغ کارویہ دونوں ملکوں اوراس خطے کیلئے کسی بھی طورصحت مندیاسودمندثابت نہیں ہوسکتاہے ۔
جنوبی ایشیاء کا بہترمستقبل مسئلہ کشمیرحل ہونے پرمنحصر
