جنرل راوت کا بیان مضحکہ خیز اورا شتعال انگیز:مزاحتمی خیمہ

 سرینگر//مزاحمتی جماعتوں نے بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت کے بیان کومضحکہ خیز اورا شتعال انگیزقرار دیتے ہوئے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اور جنرل راوت کو مشورہ دیا کہ تاریخ کا مطالعہ کریں اورمسئلہ کشمیرکی تاریخی حقیقت، حقائق اور اس کی متنازعہ حیثیت کو سمجھیں۔ ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی نے بیان کو شر انگیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایسے وقت جاری کیا گیا ہے جب بھارت نواز سیاسی پارٹیوں نے بھی مسئلہ کشمیر کی حساسیت کے بارے میں سوچنے کا آغاز کیا ہے۔ پارٹی ترجمان نے کہا کہ بھارتی فوج کے سربراہ کا مذکورہ بیان اُن کے اُس حالیہ بیان کی نفی ہے جس میں اُنہوں نے مسائل کے حل کی ضرورت پر زور دیا تھا۔انہوںنے کہا کہ برطانوی سامراج آخری وقت تک برصغیر چھوڑنے کیلئے تیار نہیں تھا لیکن اُس وقت کی مضبوط سیاسی قیادت کے عزم اور عوام کی آزادی پسندی و استقامت نے برطانوی سامراج کو بوریا بسترہ سمیٹنے پر مجبور کردیا اور عوام کا وہ دیرینہ خواب پورا ہوگیا ۔انہوں نے کہا کہ فریڈم پارٹی کو اس بات کا پختہ یقین ہے کہ وہ دن دور نہیں ہے جب بھارت کو نوشت دیوار پڑھ کر حقائق تسلیم کرنے پڑیں گے تاکہ کشمیر تنازع کو حل کیا جاسکے۔ سالویشن مومنٹ کے محبوس چئیرمین ظفر اکبر بٹ نے راوت کے ریمارکس پر شدید ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کشمیری عوام کی جدوجہد حق و صداقت پر مبنی اس سے دستبرداری کا کوئی جواز و امکان باقی نہیں۔انہوں نے کہا اقوام متحدہ میں 19 کے قریب قراردادوں پر ہندوستان اور پاکستان کی لیڈرشپ کے دستخط اس بات کی گواہی دے رہے ہے، انہوں نے کہا ہندوستان کی سیاسی قیادت نے جموں و کشمیر کی عوام سے حق خود ارادیت کا وعدہ کیا ہوا ہے۔انہوں نے جنرل بپین راوت کو تاریخ کا مطالعہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا آپ کو اس مسئلہ کی تاریخی حقیقت، حقائق اور اس کی متنازعہ حیثیت سے باخبر ہونا چاہیے۔مسلم لیگ ترجمان سجاد ایوبی نے کہا کہ بپن راؤت کا یہ بیان حقیقت سے کوسوں دور ہے کیونکہ کشمیری عوام تقریباََ ۷۰ سالوں سے اپنے مبنی برحق جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچانے اور اپنے پیدائشی حق کو پانے کے لئے اپنے موقف پر پہاڑ کی طرح ڈٹے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فوجی سربراہ اپنا قد اونچا کرنے کے لئے پورے ہندوستان کو ’’سیاسی بھول بھلیوں‘‘ میں بھٹکانے کے ساتھ انھیں جموں کشمیر کی زمینی صورتحال سے بے خبر رکھنے اور گمراہ کرنے کا کام انجام دے رہے ہیں۔ ایوبی نے کہا کہ فوجی سربراہ کو ان بیانات سے گریز کرنا چاہیے جن سے انتشار، نفرت اور دشمنی کی فضا کو پنپنے کا موقع ملے اور انھیں اپنے ملکی مفاد کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے اپنے عوام کو حقیقت حال سے باخبر کرنا چاہیے۔تحریک مزاحمت کے محبوس سربراہ بلال احمد صدیقی نے کہا کہ قوموں کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ کسی بھی قوم کو اس کی مرضی کے خلاف محض فوج اور طاقت کے بل بوتے پر زیادہ دیر غلام بنا کر نہی رکھا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ بہتر ہوتا کہ اپنی فوجی مصروفیت سے کچھ لمحے چرا کر بھارتی فوجی سربراہ خود ہندوستان کی تحریک آذادی کا مطالعہ کرتے اور اندازہ لگاتے کہ تاریخی ثبوت و شواہد کس طرح جموں کشمیر کے حوالے سے ان کی آے روز کی لن ترانیوں کا مہنہ چڑاتی ہے۔ ڈیمو کریٹک پولٹیکل مومنٹ کے چیر مین ایڈوکیٹ محمد شفیع ریشی نے کہا ہے کہ فوجی سربراہ کی دھمکیاں ہمیں مرعوب نہیں کرسکتی،حقیقت یہ ہے کہ ہماری جدوجہد حصول حق خود ارادیت تک جاری رہے گی ۔