جموں//جموں یونیورسٹی کے طلباء نے ریاستی انتظامی کونسل کے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کیا جس میں اساتذہ کی براہ راست بھرتی کی کو مبینہ طور روک دیاگیاتھا۔مختلف شعبہ جات کے احتجاجی طلبا کیمپس کے باہر جمع ہوئے اور اپنے مطالبات کے حق میں مین روڈ بلاک کر کے گاڑیوں کی آمدورفت میں خلل ڈالا۔انہوں نے الزام لگایا کہ ایس اے سی نے مبینہ طور پر اساتذہ کی براہ راست بھرتی کو روک دیا ہے اور اس وجہ سے مختلف مضامین میں پوسٹ گریجویٹ کرنے والے طلباء کو 10 سے 15 سال تک نوکری نہیں مل سکتی ہے۔2018 کے ایس اے سی کے نوٹیفکیشن میں، انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں پہلے سے ہی سروس میں آر ای ٹی اور اساتذہ کی ترقی کا حوالہ دیا گیا ہے، اور اس طرح، براہ راست بھرتی کو مبینہ طور پر روک دیا گیا ہے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ "حکومت کو اساتذہ بننے کے خواہشمند بے روزگار نوجوانوں کے مفاد میں 80 فیصد براہ راست بھرتی اور 20 فیصد پروموشن کوٹہ یقینی بنانا چاہیے تھا"۔انہوں نے نوٹیفکیشن پر نظرثانی کا مطالبہ کیا۔ بعد ازاں احتجاجی طلباء سڑکوں سے پرامن طور پر منتشر ہو گئے جس سے ٹریفک کی روانی برقرار رہی۔