جموں// جموں کی تاجرانجمنوں کے فورم نے خود کو جموں بارایسوسی ایشن کی ہڑتال کال سے الگ کرلیا۔جموں چیمبرآف کامرس اینڈاندسٹریز کے صدرپرکاش گپتانے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ وہ مختلف معاملات پرجموں بارایسوسی ایشن کی جانب سے دی گئی یک روزہ ہڑتال کال کی حمایت نہیں کرتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ کوئی احتجاجی پروگرام یاہڑتال کال دینے سے پہلے مختلف معاملات پرجموں بارایسوسی ایشن نے جموں چیمبرآف کامرس اینڈاندسٹریزکیساتھ نہ توکوئی مشاورت کی اورنہ مطالبات کاایجنڈامرتب کرتے وقت ہمیں اعتمادمیں ہی لیاگیا۔پرکاش گپتانے کہاکہ جموں کے تاجر،کاروباری افراداورصنعت کارکسی بھی طورآصفہ کیس کے سلسلے میں جموں بارایسوسی ایشن کے اختیارکردہ موقف کوصحیح نہیں مانتے اورنہ ہمیں بارایسوسی ایشن کی جانب سے اُٹھائے گئے دیگرمعاملات پرکوئی اتفاق ہے ۔انہوں نے کہاکہ جب ہائی کورٹ کٹھوعہ کیس کی تحقیقات پرروزانہ بنیادوں پرنظررکھے ہوئے ہے تواس تحقیقاتی عمل اورقانونی کارروائی کی مخالفت کرناہی بلاجوازہے۔پرکاش گپتاکاکہناتھاکہ ہم کرائم برانچ کی جانب سے کی جارہی تحقیقات کی حمایت کرتے ہیں اورہم اسبات کے طرفدارہیں کہ جن لوگوں نے آٹھ سالہ معصوم بچی کااغواکرنے کے بعداس کی آبروریزی کی اورپھراس کمسن بچی کوموت کی نیندسلادیا،اُن سبھی ملزمان کوسلاخوں کے پیچھے ڈالکرسخت سزادی جائے ۔جموں چیمبرکے صدرنے کہاکہ یہ کوئی مذہبی معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ محض ایک انسانی اورقانونی معاملہ ہے ،اوریہ کہ ہم آصفہ کیس کومذہبی عینک لگاکرنہیں دیکھتے ہیں بلکہ چاہتے ہیں کہ جن لوگوں نے یہ سنگین نوعیت کاجرم انجام دیا،اُن کوقانون کے کٹہرے میں لاکھڑاکیاجائے ۔
جموں کی تجارتی انجمنوں کا اتحاد ہڑتال کیخلاف
