اشفاق سعید +اشتیاق ملک +عاصف بٹ
سرینگر +ڈوڈہ+کشتواڑ //سنگم بجبہاڑہ، رام منشی باغ اور پانپور میں دریائے جہلم خطرے کے نشان سے اوپر بہنا شروع ہوگیا ہے اور حکام نے سیلاب کا الرٹ جاری کردیا ہے، جبکہ رام منشی باغ میں پانی کی سطح خطرے کے نشان کو چھو رہی ہے۔متعلقہ محکمہ فلڈ کنٹرول کا کہنا ہے کہ آنے والے گھنٹوں میں سنگم میں پانی کی سطح نیچے آنے کی امید ہے، جو شام 9بجے22.7فٹ پر بہہ رہا تھا۔حکام نے کہا کہ جمعرات سہ پہر کے بعد جہلم کی سطح میں ٹھہرائو آنا شروع ہوجائیگا۔رات 9بجے سنگم کے بعدپانپور میں بھی پانی کی سطح خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی تھی۔ پانپور میں جہلم5.43میٹر پر بہہ رہاتھا جو خطرے کے نشان سے 3فٹ زیادہ تھا۔ یہاں اگلے 6گھنٹوں میں پانی کی سطح نیچے آنے کی امید ہے۔ رام منشی باغ سرینگر میں جمعرات دوپہر ایک بجے کے بعد پانی کی سطح کم ہونا شروع ہو سکتی ہے۔ یہاں رات 9بجے پانی کی سطح 19.1فٹ تھی ۔ یہاں 18فٹ پر الرٹ جاری کیا گیا ہے۔یہاں کل صبح تک پانی ’فلڈ الارم‘کی سطح کو چھو سکتی ہے۔ عشم میں رات نو بجے تک پانی کی سطح 10.41فٹ تھی جہاں 13یا 14فٹ خطرے کی نشانی ہے۔تمام معاون ندیوں میں پانی کی سطح میں کافی کمی دکھائی دے رہی ہے۔ اس لیے جہلم میں پانی کی سطح نیچے آنے والی ہے۔ اس کا اثر آج دوپہر تک نظر آئے گا۔اس دوران شہر سرینگر کے تیل بل ،بمنہ اوردوسرے کئی علاقوںمیں نزدیکی ندی نالوںکاپانی داخل ہونے سے یہ سبھی علاقے زیرآب آگئے جبکہ گاندربل ضلع میں نالہ سندھ میں طغیانی آنے کے بعدیہاں کئی نزدیکی علاقوںمیں خطرے کی گھنٹی بج گئی ۔ کولگام میں 8سال قبل تباہی مچانے والے نالہ ویشومیں طغیانی آئی اور کھڈونی کے مقام پرسہ پہر4بجے پانی کی سطح خطرے کے نشان 7.75فٹ کوعبور کرتے ہوئے 9.71فٹ تک پہنچ گئی ۔پہلگام کے بٹہ کوٹ علاقے میں لدر نالے میں پانی کی سطح 1.19میٹر ،سرینگرمیں برزلہ کے مقام پر دودھ گنگا نالے میں پانی کی سطح 2.78میٹر ،ددرہامہ گاندربل کے مقام پرنالہ سندھ میں پانی کی سطح 3.27میٹر،آری زال بیروہ بڈگام میں نالہ سکھ ناگ میں پانی کی سطح 0.52میٹر ،بارہمولہ ضلع کے ٹنگمرگ علاقہ میں درنگ کے مقام پرنالہ فیروز پورہ میں پانی کی سطح 1.30میٹر اور سیلو سوپور کے مقام پر نالہ پہرئومیں پانی کی سطح 3.56میٹر ریکارڈ کی گئی ۔اسکے علاوہ وادی کے اطراف واکناف میں بہنے والے دیگر ندی نالوں بشمول شوپیان ضلع کے نالہ رمبی آرہ میں بھی پانی کی سطح کافی بڑھ گئی ۔
کولگام
نالہ ویشو کے گردونواح میں نصف درجن علاقوںمیں پانی داخل ہوا،اوروہاں سیلابی صورتحال پیداہوچکی ہے ۔نالہ ویشومیں طغیانی آنے کے بعداس نالے کاپانی کناروںکوپھلانگتے ہوئے لائیسومگدر ،چھمب گنڈ،کھڈونی،آڈیگ تن سمیت کئی نزدیکی دیہات میں داخل ہوگیا ،اوریہاں سال2014جیسی سیلابی صورتحال پیداہوگئی ۔مقامی لوگوںنے بتایاکہ نالہ ویشو کے باندھ ٹوٹ جانے سے یہاں سے بہنے والے سیلابی پانی نے کھیتوں ،باغات میں تباہی مچانے کے ساتھ ساتھ سڑکوں اورکچھ پلوں وپگڈنڈیوںکوملیامیٹ کردیا۔نالہ ویشو میں پاری ون کے مقام پر خانہ بدوش بکروالوں نے عارضی خیمے لگائے تھے جو پانی کے ریلوں میں بہہ گئے تاہم ان خیموں میں سکونٹ اختیار کرنے والے 7کنبوں کیقریب 50افراد کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا۔
سرینگر
سرینگر کے گوری پورہ اور خمینی چوک بمنہ اورتیل بل سمیت کئی نشیبی علاقوںمیں نزدیکی ندی نالوںکاپانی بستیوںمیں داخل ہوگیا۔گوری پورہ بمنہ ،تیل بل اوردوسرے کچھ علاقوںمیںپانی بستیوں اورگھروں میں داخل ہوگیا۔
شمالی کشمیر
شمالی کشمیر کے تحصیل پٹن کے ہانجی ویرہ اورنزدیکی علاقوںمیں نالہ فیروز پورہ کاپانی گھروںکی دہلیز تک پہنچ گیا اوریہاں لوگ گھروںمیں محصور ہوکررہ گئے ۔واگورہ بارہمولہ میں نالہ ننگلی میں سیلانی صورتحال پیدا ہوئی جس نے آس پاس علاقوں میں خوف پیدا کیا۔ سیلانی پانی سینکڑوں کنال اراضی اپنے ساتھ بہا لے گیا۔اجس بانڈی پورہ میں ایک ٹرک نالے میں جا گرا تاہم ڈرائیور اور کنڈکٹر بال بال بچ گئے۔
خطہ چناب
خطہ چناب میں زمین کھسکنے اور پسیاں گر آنے سے سڑک رابطے منقطع ہوگئے ہیں۔ڈوڈہ اور بھدرواہ کے ضلع صدر مقامات سے مختلف علاقوں کا سڑک رابطہ ٹو ٹ جانے سے درجنوں علاقے کٹ کر رہ گئے ہیںجب کہ ڈوڈہ اور بھدرواہ میں چٹانیں کھسکنے اور پسیاں گر آنے کی وجہ سے دو مکان ڈھ گئے ۔ ڈوڈہ سے ڈاڈہ گندنا سڑک پسیاں گر آنے کی وجہ سے بند کر دی گئی ہے ۔جبکہ زمین کھسکنے کے وا قعات بھگور ، ڈالی ارپان پور ، پل ڈوڈہ ، تیسوہ ، تنجا ، پنستہی ، سیوہ ، سرس ، مرمت اور گوہا میں زمین کھسکنے اور پسیاں گر آنے کی وجہ سے ان علاقوں کے سڑک رابطے ضلع صدر مقامات سے کٹ کر رہ گئے ہیں ۔ زمین کھسکنے سے نبھگور میں عبدالرشید حجام اور سندیپ سنگھ کے مکانات ڈھہ گئے ہیں ۔ڈوڈہ سے ڈالی ارپان میں دو مکان ڈھ گئے ہیں یہ مکانات نیاز الدین ملک ، غلام علی ملک گاوں ڈالی بنگڈا کے بتائے جاتے ہیں ۔ڈوڈہ ضلع کے ڈوڈہ، بھدرواہ، ٹھاٹھری و گندوہ و دیگر مضافات میں شدید بارش و بالائی علاقوں میں برفباری ہوئی ۔ ڈوڈہ بٹوت شاہراہ سمیت متعدد رابطہ سڑکوں پر پتھر گرنے کا سلسلہ بھی وقفے وقفے سے جاری رہا ۔ متواتر بارشوں کی وجہ سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی ۔شدید بارشوں سے بجلی کے 33 کے وی کو نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے گندوہ، بھلیسہ، کاہرہ ،ٹھاٹھری و دیگر درجنوں دیہات بجلی سے محروم ہوئے ہیں اور پانی کی کئی اسکیمیں سیلاب میں بہہ گئیں ہیں۔ پولیس نے سنتھن ٹاپ پر برف میں پھنسے دس گاڑیوں میں موجود 50 مسافروں کو بچالیا۔ یہ گاڑیاں کشتواڑ سے سرینگر کی طرف جارہی تھی جس دوران سنتھن ٹاپ پر برفباری کے سبب یہ گاڑیاں پھنس کر رہ گئی جن میں کل 50 افراد سوار تھے۔جہاں بالائی علاقہ جات میں برفباری کا سلسلہ جارہا وہء میدانی علاقوں میں بھی بارشیں مسلسل ہوتی رہیں۔ ضلع کے بالائی علاقہ جات سنتھن، مرگن، برہمہ پیک پر جہاں مسلسل برفباری ہوتی رہی وہی واڑوان علاقہ کے سکھنائی گاوں میں بھی ہلکی برفباری جون میں دیکھنے کوملی۔ انتظامیہ نے عوام کو سنتھن کشتواڑ شاہرہ پر سفر نہ کرنے کو کہا۔ جسکے سبب سنتھن کشتواڑ ، و مرگن شاہرہ پر ٹریفک معطل رہا۔