عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// الیکشن کمیشن (EC) ٹیم سے ملاقات کے دوران جموں و کشمیر میں فوری اسمبلی انتخابات مرکزی زیر انتظام علاقے کے تمام سیاسی رہنمائوں کا اہم مطالبہ تھا۔چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کی قیادت میں ٹیم صبح یہاں ایس کے آئی سی سی پہنچی اور رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے ملاقات کی جن میں نیشنل کانفرنس (این سی)، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی)، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، کانگریس اور جموں و کشمیر پینتھرس پارٹی (جے کے پی پی)، شامل ہیں۔الیکشن کمشنر گیانیش کمار اور ایس ایس سندھو پر مشتمل الیکشن کمیشن کا وفد جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لینے اور سیاسی جماعتوں سے رائے لینے کے لیے یہاں تین روزہ دورے پر ہے۔پولنگ پینل کے وفد کے ساتھ پارٹی وار ملاقاتوں کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، سیاسی لیڈروں نے کہا کہ وہ یونین ٹیریٹری میں فوری اسمبلی انتخابات کرانے کے اپنے مطالبے پر متفق ہیں۔انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ جموں و کشمیر میں جمہوریت کی بحالی کے لیے انتخابات میں برابری کی سطح کو یقینی بنایا جائے۔
بھاجپا
بی جے پی کے جموں و کشمیر یونٹ نے فوری اسمبلی انتخابات کے انعقاد پر زوردیا ۔ اس کے ترجمان آر ایس پٹھانیہ نے کہا، ہم نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ ہم چاہتے ہیں کہ انتخابات جلد سے جلد کرائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ پارٹی چاہتی ہے کہ انتخابات سپریم کورٹ کی مقررہ تاریخ کے اندر ہوں۔
این سی
این سی صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، جنہوں نے پارٹی کے پانچ رکنی وفد کی قیادت کی، کہا کہ این سی نے فوری اسمبلی انتخابات کا مطالبہ کیا۔ “ہمارا مطالبہ صرف یہ ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگ اب اپنی حکومت چاہتے ہیں، ہم نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ آپ یہاں کئی بار آئے اور ہم آپ سے ملے لیکن اب اس پر کوئی قطعی فیصلہ ہونا چاہیے‘‘۔وانی نے کہا، “ہم نے کہا کہ جموں و کشمیر میں 2018 سے کوئی حکومت نہیں ہے اور پچھلے 10 سالوں سے اسمبلی انتخابات نہیں ہوئے ہیں،” وانی نے مزید کہا کہ این سی نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ ایک لیفٹیننٹ گورنر، اس کا اکیلا مشیر اور چند بیوروکریٹس یوٹی کونہیں چلاسکتے۔ انہوں نے کہا کہ جب عوام کے اپنے نمائندے ہوں تو سیاسی، ترقیاتی اور سیکورٹی کے مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ “انہوں نے(ای سی) نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ اس بار انتخابات ہوں گے”۔
کانگریس
کانگریس لیڈر غلام نبی مونگا نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جمہوریت کو پنپنا چاہئے۔ “ہم خود کو جمہوریت کی ماں کہتے ہیں لیکن جموں و کشمیر کے لوگ پچھلے کئی سالوں سے الیکشن کے بغیر ہیں۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ یہاں جمہوریت کو پھلنا پھولنا چاہیے اور انتخابات جلد ہونے چاہئیں۔مونگا نے کہا کہ پارٹی کے وفد نے الیکشن کمیشن کے ساتھ جموں و کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ “ہم نے انہیں بتایا کہ فریقین کے درمیان انہیں سیکورٹی فراہم کرنے میں امتیازی سلوک کیا جاتا ہے، لہٰذا، ہم نے اپیل کی کہ ہر پارٹی کو ایک ہی پیمانے پر تولا جائے۔”
پی ڈی پی
پی ڈی پی لیڈر خورشید عالم، جو پارٹی کے وفد کا حصہ تھے جس نے EC سے ملاقات کی، کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو اپنی حکومت منتخب کرنے کا حق ہونا چاہیے۔انہوں نے سوال کیا کہ جب حکومت کہتی ہے کہ حالات بہتر ہیں، جب ایک کروڑ سیاح یہاں آئے، اور جب پارلیمانی انتخابات اور (امرناتھ)یاترا بغیر کسی واقعہ کے ہوئی، تو انتخابات نہ کرانے کا کیا جواز ہے؟انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جمہوریت کی بحالی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ “پارٹی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے، لہٰذا ہمیں فوری طور پر انتخابات ہونے چاہئیں،” پی ڈی پی لیڈر نے کہا EC کی طرف سے بہت مثبت جواب ملا ہے۔