سرینگر // جموں و کشمیر میں7ماہ بعد روزانہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 700سے پار ہوگئی ہے۔پچھلے 24گھنٹوں کے دوران جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کی تشخیص کیلئے 46ہزار 857ٹیسٹ کئے گئے جن میں 52مسافروں سمیت مزید 706 افراد کی رپورٹیں مثبت آئی ہیں۔ جموں و کشمیر میں متاثرین کی مجموعی تعداد 3 لاکھ 45 ہزار 358تک پہنچ گئی ہے۔ اس دوران جموں و کشمیر میں 71دنوں کے بعد کورونا وائرس سے ہونے والی اموات میں بھی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جموں و کشمیرمیں مزید 4افراد فوت ہوگئے جن میں 3جموں جبکہ ایک کشمیر میں فوت ہوا ہے۔ جموں و کشمیر میں متوفین کی مجموعی تعداد 4544ہوگئی ہے۔ اس سے قبل یکم نومبر 2021کو جموں و کشمیر میں کورونا وائرس سے 4افراد فوت ہوگئے تھے۔ جموں و کشمیر میں مثبت قرار دئے گئے 706افراد میں جموں میں 345جبکہ کشمیر میں 361افراد کی رپورٹیں مثبت قرار دی گئی ہیں۔ کشمیر میں مثبت قرار دیئے گئے 361افراد میں 18بیرون ریاستوں سے سفر کرکے کشمیر پہنچے جبکہ دیگر 343مقامی سطح پر رابطے میں آنے کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔ سرینگر میں 172، بارہمولہ میں 64، بڈگام میں 45، پلوامہ میں 14، کپوارہ میں 18، اننت ناگ میں 14، بانڈی پورہ میں 11، گاندربل میں4، کولگام میں 19اور شوپیان میں کسی کی رپورٹ مثبت نہیں آئی ہے۔ وادی میں متاثرین کی مجموعی تعداد 2لاکھ 16ہزار849ہوگئی ہے۔ اس دوران وادی میں مزید ایک شخص کورونا وائرس سے فوت ہوگیا ہے۔ مرنے والے شخص کا تعلق کپوارہ ضلع سے ہے۔ وادی میں متوفین کی مجموعی تعداد 2335ہوگئی ہے۔ جموں صوبے میں کورونا وائرس سے مزید 345افراد کی رپورٹیں مثبت آئی ہیں۔ جموں صوبے میں مثبت قرار دئے گئے 345افراد میں 34بیرون ریاستوں سے سفر کرکے جموں پہنچے جبکہ 311افراد مقامی سطح پر رابطے میں آنے کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔جموں صوبے میں متاثر ہونے والے 345افراد میں جموں میں سب سے زیادہ 233، ادھمپور میں 18، راجوری میں 4، ڈوڈہ میں 9، کٹھوعہ میں 18، سانبہ میں 8، کشتواڑ میں 12، پونچھ میں 16، رام بن میں 1 جبکہ ریاسی میں 26افراد کی رپورٹیں مثبت آئی ہیں۔ جموں صوبے میں متاثرین کی مجموعی تعداد 1لاکھ 28ہزار509تک پہنچ گئی ہے۔ جموں صوبے میں پیر کو مزید 3افراد کورونا وائرس سے فوت ہوگئے۔ مرنے والوں میں 2ضلع جموں جبکہ ایک ڈوڈہ سے تعلق رکھتا ہے۔ جموں صوبے میں متوفین کی تعداد 2209ہوگئی ہے۔
ملک میں کووڈ19کا قہر
ایک لاکھ 79ہزارسے زائد نئے کیسز
۔146ہلاکتیں، اومیکرون کے 4033معاملات درج
یو این آئی
نئی دہلی// ملک میں ہلاکت خیز کورونا وائرس کی وبا ء کے کیسزانتہائی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔225روز بعد گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ایک لاکھ 79 ہزار 723 نئے کیسز سامنے آئے ، دوسری جانب ایکٹیو کیسز کی تعداد بھی سات لاکھ 23 ہزار 619 ہو گئی ہے ۔ اتوار کو 29 لاکھ 60 ہزار 975 افراد کو کووڈ ویکسین لگائی گئی اور پیر کی صبح 7 بجے تک موصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں اب تک ایک ارب 51 کروڑ 94 لاکھ 5 ہزار 951 افراد کو ویکسین دی جا چکی ہے ۔مرکزی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ایک لاکھ 79 ہزار 723 نئے کیسز سامنے آنے سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد بڑھ کر تین کروڑ 57 لاکھ سات ہزار 727 ہو گئی ہے ۔ اسی عرصے میں مزید 146 مریضوں کی موت کے بعد اموات کی مجموعی تعداد چار لاکھ 83 ہزار 936 ہو گئی ہے ۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 46 ہزار 569 مریض صحت یاب ہونے کے بعد اس وبا سے چھٹکارا پانے والوں کی مجموعی تعداد تین کروڑ 45 لاکھ 172 ہو گئی ہے ۔ اسی مدت میں 13 لاکھ 52 ہزار 717 کووڈ ٹسٹ کیے گئے ہیں۔دوسری طرف ملک کی 27 ریاستوں میں اب 4033 افراد کووڈ کے نئے ویرینٹ اومیکرون سے متاثر پائے گئے ہیں، جن میں مہاراشٹر میں سب سے زیادہ 1216، دہلی میں 513 اور کرناٹک میں 441 کیسز ہیں۔ اومیکرون سے 1552 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔
اومیکرون سے مل کر لڑیں گے:ڈائریکٹر سکمز
عوام قواعد و ضوابط پر عمل کریں:نوید نذیر
پرویز احمد
سرینگر //ڈائریکٹر سکمز ڈاکٹر پرویز احمد کول نے عوام کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ کورونا وائرس متاثرین کی تعداد میں اچانک اضافہ سے صورتحال سنگین ہوگئی ہے۔ ڈاکٹر کول نے کہا کہ مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر میں پچھلے چند دنوں سے مثبت کیسوں کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، اگر چہ صورتحال سنگین ہے لیکن لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اومیکرون سے پیدا ہونے والی بیماری زیادہ شدت کی نہیں ہوتی لیکن اومیکرون لوگوں کو کافی تیزی سے متاثر کرتا ہے‘‘۔ڈاکٹر کول نے کہا’’ اومیکرون ، وائرس کی دیگر دیگر ہیتوں سے 4سے 10گنا تیزی سے لوگوں کو متاثر کرتا ہے ، اسلئے متاثرین کی تعداداتنی ہوسکتی ہے جو ہمارا صحت کا نظام سنبھال نہیں سکتا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی کوششیں تیزی کرنی چاہئے اوربے شک کورونا وائرس کی روکھتام کیلئے ہمیں دوبارہ ماسک کا استعمال، سماجی دوری کا اہتمام ، اجتماعات سے دوری اور ٹیکہ کاری کو اپنانا چاہئے۔ڈاکٹر پرویز کول نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ وائرس ختم ہونے والا ہے کیونکہ اگر ہم اومیکرون سے لڑ رہے ہیں تو یہ تیزی سے پھیلے گا اور تیزی سے لوگ بیمار ہونگے اور ہمیں Herd Immunity حاصل ہوگی جس سے وائرس ختم ہوجائے گا۔ ادھرگورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر میں شعبہ امراض چھاتی کے سربراہ ڈاکٹر نوید نذیر نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کورونا مخالف قوائد و ضوابط پر عمل کرنے کے علاوہ کورونا مخالف ٹیکہ کاری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ ڈاکٹر نوید نذیر نے کہا ’’ پچھلے چند دنوں میں جموں و کشمیر میں کورونا متاثرین کی تعداد میں زبردست اضافہ ہورہا ہے اور صورتحال کافی سنگین ہے‘‘۔ڈاکٹر نوید نے کہا ’’ میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ کورونا مخالف قوائد و ضوابط مثلاًماسک، سینٹائزر کا استعمال، سماجی دوری اور سماجی تقریبات سے دوری اختیار کریں۔