مشتاق الاسلام
پلوامہ // لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اتوار کو کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کو اب تک 86,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز ملی ہیں۔ صنعتی مرکز لاسی پورہ میں 368.35 کروڑ کے 12 کولڈ سٹوریج کے افتتاح کے بعد ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے منوج سنہا نے کہا کہ گزشتہ 6ماہ میں جموں و کشمیر میں 1250 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو تکمیل تک پہنچایا گیا ہے جبکہ 269 پروجیکٹ کے منصوبے زیر غور ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ان منصوبوں سے جموں و کشمیر میں تقریباً 16000 افراد کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔گورنر کے کی طرف سے افتتاح کئے گئے ان یونٹوں کی صلاحیت تقریباً 60,000 میٹرک ٹن ہے اور یہ تقریباً 600 لوگوں کو روزگار فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ صنعتی مرکز لاسی پورہ میں مزید ایسے ہونٹ قائم کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ 185843 میٹرک ٹن کی گنجائش والے 44 سٹور کشمیر ڈویژن میں قائم ہیں اور پہلے سے ہی کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئے کولڈسٹورز موجودہ صلاحیت میں 59000 میٹرک ٹن کا اضافہ کریں گے اور کسانوں اور پھلوں کے کاشتکاروں کے لیے ایک اعزاز ثابت ہوں گے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یہ کولڈ سٹورذخیرہ کرنے کی سہولیات تازہ پیداوار کی شیلف لائف کو نمایاں طور پر بڑھا دیں گی اور فصل کے بعد ہونے والے نقصانات کو کم کریں گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کاروباری برادری کو دعوت دی کہ وہ کولڈسٹورز کے قیام میں سرمایہ کاری کریں اور اس صلاحیت کو بڑھانے میں اپنا حصہ ڈالیں جس سے کسانوں اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز دونوں کو فائدہ پہنچے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ بیج سے مارکیٹ تک کاشتکاروں کی مدد کے لیے کام کر رہی ہے اس کے ساتھ ساتھ سمارٹ اور ڈیجیٹل زراعت پر خصوصی زور دیا جا رہا ہے۔ایل جی نے کہا کہ محکمہ صنعت نے نئی پالیسیوں کو متعارف کیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ یہاں سرمایہ کاری کریں اور زیادہ سے زیادہ لوگ مستفید ہوں، انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل سنگل ونڈو سسٹم کو صرف جموں و کشمیر میں مربوط کیا گیا ہے جبکہ 182 خدمات آن لائن دستیاب ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ مزید برآں، ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت پروجیکٹس کے نفاذ سے زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا ۔افتتاحی تقریب میں، لیفٹیننٹ گورنر نے نئی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی اور موجودہ صنعتوں کی پرورش کے لیے انتظامیہ کی اصلاحات اور پالیسیوں کا اشتراک کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم صنعتی ترقی کی سکیم کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے شکر گزار ہیں جس نے جموں و کشمیر میں صنعتی ترقی کو تحریک دی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر کی موجودگی میں مرکزی پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ اور سڈکو کے درمیان 6 نئی صنعتی اسٹیٹس کی ترقی کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔لیفٹیننٹ گورنر نے سی اے اسٹورز کے مالکان کو سرٹیفکیٹ حوالے کیے اور محکمہ صنعت و تجارت کا ایک مجموعہ بھی جاری کیا۔قبل ازیں، لیفٹیننٹ گورنر نے کوہ نور سی اے سٹور کا دورہ کیا اور 5000 ایم ٹی کی گنجائش والے سٹور پر موجود سہولیات کا معائنہ کیا۔
آئی ٹی آئیز ہنر مندی میں ریڑھ کی ہڈی
جموں و کشمیرمیں انسانی وسائل کا دارالحکومت بننے کی صلاحیت: لیفٹیننٹ گورنر
عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر //لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے اِنڈسٹریل ٹریننگ اِنسٹی چیوٹ ( آئی ٹی آئی ) کے گریجویٹوں کے پہلے کانووکیشن سے خطاب کیا جنہوں نے آل اِنڈیا ٹریڈ ٹیسٹ ۔2023 ء میں کامیابی حاصل کی ہے ۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ہنرمند اَفرادی قوت کی بڑھتی ہوئی مانگ کے مطابق ایک جامع اور معیار پر مبنی آئی ٹی آئی ماحولیاتی نظام کو مضبوط کیا جانا چاہیے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’ کئی دہائیوں تک آئی ٹی آئیز نے ہنر مندی شعبے میں ریڈھ کی ہڈی کے طور پر کام کیا اور صنعتوں کی ترقی اور پیداوار میں بہت زیادہ تعاون کیا۔ ٹیکنالوجی کی تیزی سے ترقی اورنئے اُبھرتے ہوئے شعبوں سے ہنرمند اَفرادی قوت کی طلب کو پورا کرنے کے لئے آئی ٹی آئی کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ ‘‘اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر ملک میں ایک ہائی لی سکلڈ ہیومن ریسورس کیپٹل بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اِس صلاحیت کو حقیقت میں تبدیل کرنے ، مستقبل میں اَفرادی قوت پیدا کرنے کے لئے آئی ٹی آئی اور پولی تکنیک جیسے ہنرمندی ماحولیاتی نظام کو اہم کردار اَدا کرنا ہوگا۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ہنر مند افرادی قوت مستقبل میں معیشت کی ترقی کو آگے بڑھائے گی۔ لہٰذا ہماری اَفرادی قوت کے پاس جو صلاحیتیں ہیں وہ مستقبل کے لئے تیار ہونی چاہئیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کانووکیشن کے موقعہ پرسکل ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت دی کہ وہ ضلع وار ہنرمندی اَفراد کی مانگ کا جائزہ لیں، موجودہ مہارتوں کی نقشہ سازی کریں اور نصاب میں ضروری تبدیلیاں کرنے یانوجوانوں کی خواہشات اور اُمنگوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے نئے پیشہ ورانہ تربیتی کورسوں کو متعارف کریں۔اُنہوں نے کہا کہ تمام آئی ٹی آئیز کے مقامی جاب مارکیٹ اور صنعتوں سے براہِ راست رابط ہونا چاہئے اور متعلقہ محکموں کو آئی ٹی آئی گریجویٹوں کی مدد کرنی چاہئے جو اَپنا کاروبار شروع کرناچاہتے ہیں۔