عظمیٰ نیوز سروس
جموں// جموں و کشمیر کی موجودہ بے روزگاری کی شرح مالی سال 2021-22 میں 5.2 فیصد سے کم ہو کر تقریباً چار فیصد رہ گئی ہے۔ڈائریکٹر (روزگار نثار احمد نے یہ بات یہاں جموں و کشمیر میں روزگار کے منظر نامے کا جائزہ لینے کے لیے ایک میٹنگ کے دوران کہی۔ احمد نے یہاں کہا”وزارت شماریات اور پروگرام کے نفاذ (MoSPI) کے حالیہ سروے میں، مرکز کے زیر انتظام علاقے میں بے روزگاری کی شرح میں کمی آئی ہے اور پہلے کے 5.2 فیصد (2021-22) سے کم ہو کر تقریبا 4 فیصد رہ گئی ہے”،۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ روزگار پیدا کرنے کی اسکیموں پر عمل درآمد کرنے والے تمام افراد کو سہولت فراہم کرنے جا رہا ہے تاکہ بے روزگاری کی شرح کو صرف 3 فیصد تک لایا جا سکے جو کہ ملک میں قومی اوسط کے برابر ہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سکریٹری (محنت و روزگار)ریحانہ بتول نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ UT میں بے روزگاری کی شرح کو مزید کم کرنے کے لیے کام کریں اور کہا کہ ایک درجن سے زائد محکمے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں اور بہت سے محکموں کو نافذ کرنے جا رہے ہیں۔بتول نے برقرار رکھا کہ تمام محکموں کو اپنی اسکیموں کے نفاذ میں ایک دوسرے کے بہترین طریقوں سے سیکھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ “ہمارا واحد مقصد خواہشمند نوجوانوں کو کافی مواقع فراہم کرنے میں اپنا حصہ ڈالنا ہونا چاہیے۔”انہوں نے ان سے کہا کہ وہ اہداف کو آسانی سے پورا کرنے میں کسی بھی اختلافات کو دور کرنے کے لیے مالیاتی اداروں کے ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار رہیں۔