جموں کشمیربینک کا قرضوں کے شرح سودمیں مزیدکمی کااعلان

سرینگر//  جموں و کشمیر بینک نے اپنے قرضوں کے شرح سود میں 10جون 2020سے مزید 0.05فی صد کی کمی لائی ہے جب اس نے موجودہ کورونا وباء کے پیش نظر ضابطہ کاروں کی ہدایات پر قرضہ واگزار کرنے کے عوض اپنے سب سے کم شرح سود یعنیMCLRمیں مختلف مدتوں کیلئے کمی لانے کا فیصلہ کیا۔اس سے قبل  10مئی کو بینک نے اپنی MCLRمیں ایک مہینے تک 0.05فی صد، تین مہینوں سے لیکر چھ مہینوں تک  MCLRشرح میں 0.10فی صد اور ایک سال  سے لیکر تین سالہ MCLRمیں 0.15فی صد کی کمی لائی تھی۔دریں اثناء فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری سے وابستہ نمائندوں کا ایک وفد جموں و کشمیر بینک کے چیئرمین و منیجنگ ڈایئریکٹر راجیش کمار چھبر کے ساتھ بینک ملاقی ہوا۔ میٹنگ میں بینک سر پرست کے ہمراہ بینک کے وائس پریزیڈنٹ منظور حسین، چیئرمین کے سپیشل سیکریٹری کرن جیت سنگھ، اسسٹنٹ وائس پریذیڈنٹ ریاض احمد وانی اور راجہ ظفر خان بھی شامل تھے جبکہ کاروباری وفد میں شاہ جہاں، فاروق احمد اور تنویر الحق شامل تھے۔ وفد نے بینک قیادت کو گیلاس پھل کو درپیش مشکلات و مسائل سے آگاہ کیا۔ وفد نے بتایا کہ جہاں میوہ صنعت ابھی تک پچھلے برس ہوئے نقصان کی بھرپائی نہیں کر پارہی ہے، وہیں اس برس کورونا وائرس کی وجہ سے مشکلات میں اور زیادہ اضافہ ہواہے کیونکہ گیلاس ایک نازک پھل ہے جسے اگر بروقت اور فوری طور منڈیوں تک نہ پہنچایا جائے ،توبھاری خسارے کا اندیشہ رہتا ہے۔ وفد نے مانگ کی کہ گیلاس تاجروں کیلئے ضرورت کے مطابق ایک مخصوص اور بر وقت مالی اسکیم کو عمل میں لایا جائے تاکہ وادی  میں اس موسم کے اس نایاب پھل کو خراب ہونے سے بچایا جا سکے اور اسے فوری طور منڈیوں تک پہنچایا جاسکے ۔بینک کے CMDنے وفد کو یقین دلایا کہ گیلاس پھل سے وابستہ تاجروں کو ہر ممکن مالی راحت دی جائے گی۔ چیئرمین نے اس بات کو دہرایا کہ موجودہ پر اضطرابی کیفیت میں جموں و کشمیر نے مخصوصCWDLسکیم شروع کی جسکے تحت جے کے بینک کے تمام قرض داروں کو 10فی صد اضافی قرض دی جارہی ہے اور گارینٹیڈ ایمر جنسی کریڈٹ لائن (GECL) اسکیم کے تحت بغیر کسی طوالت و گارنٹی کے مستحق قرض داروں کو 29فروری کو بقایا قرضے کی 20فی صد اضافی رقم دی جارہی ہے۔  اسکے علاوہ موجودہ حالات میں ایک اہم پیش رفت کے بطور جے کے یونین ٹریٹری کے بجلی صارفین اب اپنی ماہانہ بجلی بلوں کی ادائیگی جے کے بینک موبائیل ایپ  Mpay  کے ذریعے رواں مہینے کی 29تاریخ تک کرسکتے ہیں جبکہ جولائی مہینے سے بجلی بلوں کی ادائیگی کسی بھی دن کی جاسکتی ہے ۔ اس سے قبل یہ ادائیگی مہینے کی25تاریخ تک ہی ممکن تھی۔