جموں و کشمیر ہر پہلو سے بدلا

 سی آر پی ایف کیساتھ لیتہ پورہ ہیڈکوارٹر میں رات گزاری

 
سرینگر+پلوامہ//مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو14فروری 2019کولیتہ پورہ فدائین حملہ میں مہلوک 40سی آر پی ایف اہلکاروں کو خراج عقیدت ادا کرنے کی غرض سے انکی یاد میںتعمیر کی گئی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔وزیر داخلہ کا پیر کو دہلی واپس آنا تھا، لیکن انہوں نے پلوامہ کے لیتہ پورہ میں سی آر پی ایف کیمپس میں سی آر پی ایف جوانوں کے ساتھ رات گزارنے کے لیے اپنا قیام بڑھا دیا۔ 40 سی آر پی ایف  اہلکاروں کی ہلاکت ایک ایسا واقعہ ہے جس نے ہندوستان اور پاکستان کو جنگ کے دہانے پر پہنچا دیا تھا۔امیت شاہ نے سی آر پی ایف سیکٹر ہیڈکوارٹر لیتہ پورہ میں جوانوں کیساتھ رات بھر قیام کیا اور انکے ساتھ رات کا کھانا بھی کھایا۔فورسز اہلکاروں کیساتھ رات گذارنا اور انکی یادگار پر جانا، اس دن کیا گیا جب جموں و کشمیر کے ہندوستان کے ساتھ الحاق کے 74 سال مکمل ہوئے ہیں۔ 1947میں 26اکتوبر کو ہی بھارتی فوج وادی میں داخل ہوئی تھی۔2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد، 26 اکتوبر کو مرکز کے زیر انتظام علاقے میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔بعد ازاں وزیر داخلہ نے ٹوئٹر پر شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔" قوم کی سلامتی کے لیے آپ نے جو عظیم قربانی دی ہے، وہ دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے ہمارے عزم کو مزید مضبوط بناتی ہے۔ بہادر شہیدوں کو میرا خراج عقیدت "۔
پیر کی رات سی آر پی ایف کے اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ مودی حکومت کی دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے، اور جب کہ جموں و کشمیر میں صورتحال بہت بہتر ہوئی ہے،ہمیں اس وقت تک مطمئن نہیں ہونا چاہیے جب تک مکمل امن حاصل نہیں ہو جاتا۔’’میں آپ لوگوں کے ساتھ ایک رات گزارنا چاہتا ہوں اور آپ کے مسائل کو سمجھنا چاہتا ہوں‘‘۔  انہوں نے مزید کہا کہ یونین ٹیریٹری کے دورے کے دوران یہ ان کی "سب سے اہم" مصروفیت تھی۔وزیر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں امن و امان کی صورتحال بہت بہتر ہوئی ہے، انہیں امید ہے کہ "ہم ایک پرامن جموں و کشمیر کو محسوس کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے، جیسا کہ وزیر اعظم مودی نے اپنی زندگی کے دوران تصور کیا ہے‘‘۔
انہوں نے کہاکہ آج جموں و کشمیر میں ترقی تیز رفتاری سے ہو رہی ہے، سرمایہ کاری آ رہی ہے، تمام قومی سطح کے ادارے آ رہے ہیں، جموں و کشمیر ہر پہلو سے بدلنا اور بدلنا شروع ہو گیا ہے۔مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے کہاکہ ’مجھے یقین ہے کہ جب مودی جی کا جموں و کشمیر کی ترقی کا خواب پورا ہوگا، تب ہم یہاں ہمیشہ کیلئے امن اور ہم آہنگی کا مشاہدہ کرسکیں گے۔ امت شاہ نے کہاکہ جب دفعہ 370 اور 35A کو ہٹایا گیا، تو یہ قیاس آرائی کی جا رہی تھیں کہ بہت بڑا ردعمل ہوگا اور خونریزی کا امکان ہے، لیکن ہماری سیکورٹی فورسز کی تیاری کی وجہ سے کسی کو ایک گولی بھی نہیں چلانی پڑی۔انہوںنے کہاکہ بغیر کسی خون خرابے کے کشمیر میں ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے۔انہوںنے کہاکہ دفعہ 370 اور 35A کومنسوخ کرنے کے بعدجموں و کشمیر میں امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے،2014سے2021کے درمیان، عام شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد208 سے کم ہو کر 30 پر آگئی ہے اور سیکورٹی فورسز کے جاں بحق ہونے والے جوانوں کی تعداد105 سے کم ہو کر 60 پر آگئی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس فیصلے کو جموں اور کشمیر کے لوگوں نے بھی قبول کیا ہے۔لیکن میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ مطمئن ہونے کی ضرورت نہیں ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ نریندر مودی حکومت کی دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے، ہم اسے برداشت نہیں کر سکتے، یہ انسانیت کے خلاف ہے،کشمیر کے لوگوں کو ان لوگوں سے بچانا ہماری ترجیح ہونی چاہیے جو انسانیت کے خلاف اس گھنانے جرم سے جڑے ہوئے ہیں۔