بخشی سٹیڈیم کے ارد گردکثیر سطحی سیکورٹی نظام قائم
سرینگر//جموں و کشمیر میں 78 ویں یوم آزادی کی تقریبات کو ہموار، پرامن اور تشدد کے واقعات سے پاک کرنے کو یقینی بنانے کے لیے انسانی اور تکنیکی نگرانی پر مبنی کثیر سطحی حفاظتی نظام قائم کیا گیا ہے۔15 اگست کے آس پاس سیکورٹی بلیو پرنٹ کا ایک گہرائی سے جائزہ منگل کو یہاں ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی)آر آر سوین کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں لیا گیا۔سری نگر شہر کے بخشی اسٹیڈیم میں یوم آزادی کی مرکزی تقریب کو محفوظ بنانا اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے دیگر تمام 19 اضلاع میں حالیہ ملی ٹینٹ حملوں کی روشنی میں سیکورٹی فورسز کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے جو زیادہ تر جموں ڈویژن بلکہ4دن پہلے اننت ناگ ضلع میں بھی ہواہے۔ سیکورٹی فورسز 24/7 چوکس ہیں اور پولیس اور فورسز کا بنیادی مرکز سر نگر کا بخشی سٹیڈیم ہے جہاں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا قومی پرچم لہرائیں گے اور پریڈ میں سلامی لیں گے۔بخشی سٹیڈیم کے ارد گرد تمام اونچی عمارتوں کو پولیس کے شارپ شوٹرز نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے جو مرکزی تقریب کے مقام کو محفوظ بنانے کے لیے الیکٹرانک آلات بشمول ڈرون، انسانی ذہانت کے ساتھ ایکسیس کنٹرول آلات استعمال کر رہے ہیں۔
منگل کو بخشی سٹیڈیم میں فل ڈریس ریہرسل کا انعقاد کیا گیا تھا۔آئی جی پی کشمیر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ بخشی اسٹیڈیم میں ایک کثیر سطحی سیکورٹی سیٹ رکھی گئی ہے، جو یوٹی میں یوم آزادی کی مرکزی تقریب کا مقام ہے جبکہ سیکورٹی ڈرل کے حصے کے طور پر کئی مقامات پر ریگولیٹری رکاوٹیں قائم کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے یوم آزادی کی تقریبات کے لیے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے ہیں۔ ہم سیکورٹی پلان کا مسودہ تیار کرتے وقت تمام امکانات کو ذہن میں رکھتے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ہر چیز پرامن رہے، انہوں نے کہا۔آئی جی پی نے کہا کہ دشمن تخریبی سرگرمیوں کو انجام دینے کی کوشش کر سکتا ہے، لیکن سیکورٹی گرڈ نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیلیبریٹڈ پلان تیار کیا ہے کہ دشمن عناصر کامیاب نہ ہوں۔جموں میں مرکزی تقریب مولانا آزاد اسٹیڈیم میں ہونے جا رہی ہے جہاں لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر آر آر بھٹناگر سلامی لیں گے۔جموں میں پرامن تقریبات کے لیے سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ تقریبات میں خلل ڈالنے کے ملی ٹینٹوں کے کسی بھی منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے جموں-پٹھانکوٹ قومی شاہراہ پر چوکسی رکھی جا رہی ہے۔کئی مقامات پر خاص طور پر مولانا آزاد سٹیڈیم کی طرف جانے والے داخلی راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں۔سیکورٹی ایجنسیاں پہلے سے ہی چوکس ہیں اور بین الاقوامی سرحد اور ایل او سی کے ساتھ سیکورٹی گرڈ میں اضافہ کیا گیا ہے۔جموں شہر میں داخل ہونے یا جانے والی تمام گاڑیوں کی تلاشی لی جا رہی ہے، مشکوک سرگرمیوں پر نظر رکھی جا رہی ہے اور صورتحال کی حساسیت کے پیش نظر تمام حساس راستوں پر اضافی کوئیک ری ایکشن ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔کٹھوعہ سے اکھنور تک بین الاقوامی سرحد پر بی ایس ایف چوکس ہے۔ دریائے توی کے کناروں پر خصوصی پکٹس بنائے گئے ہیں جہاں چوکسی برقرار رکھنے کے لیے سرچ اور فوگ لائٹس لگائی گئی ہیں۔