جموں و کشمیر میں کینسر ہسپتال کا قیام

یواین آئی
سرینگر// مسلم وقف بورڈ کی چیئر پرسن ڈاکٹر درخشان اندرابی کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں کینسر ہسپتال کا قیام بورڈ کی ترجیحات میں شامل ہے ۔انہوں نے کہا کہ یونین ٹریٹری میں قائم مدرسوں کو بھی جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ وقف کا اثاثہ جس کسی کے پاس ہوگا اس کو ہر حال میں واپس لایا جائے گا۔موصوف چیئر پرسن نے ان باتوں کا اظہار ایک نیوز پورٹل کے ساتھ اپنے انٹرویو کے دوران کیا۔انہوں نے کہا،’’سال 2014 سے ہماری (بی جے پی) حکومت نے جو اقدام اٹھائے ان سے یہ بات یقینی بن گئی کہ وقف اثاثے ضائع نہ ہوجائیں‘‘۔ان کا کہنا تھا،’’اگر یہاں (جموں وکشمیر میں) حکومت نے چاہا ہوتا تو یہاں کی وقف حکومت کو مالی امداد فراہم کرتی ہوتی‘‘۔ڈاکٹر انداربی نے کہا کہ وقف میں ایکٹ کے مطابق اصلاح بہت ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ شرائن بورڈ، ماتا ویشنو دیوی ٹرسٹ وغیرہ نے بہت کام کیا اور یہ تب ہی ممکن بن گیا جب یہ سرکار کے صحیح ہاتھوں میں لگ گئے ۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس ضمن میں بہت کام کرنا ہے حساب لینا بھی ہے اور دینا بھی اور نئے پروجیکٹس کو بھی شروع کرنا ہے ۔موصوف چیئر پرسن نے کہا کہ ہمیں اس کے حساب کتاب کو آن لائن کرنا ہے اور پورے سسٹم کو جواب دہ بنانا ہے ۔انہوں نے کہا،’’جب سے ہم نے چارج سنبھالا تب سے لوگ جن کا وقف سے کوئی تعلق ہی نہیں ہے ، ہمیں بتا رہے کہ فلاں جگہ وقف زمین کو ہڑپ کیا گیا ہے اس کو بحال کریں فلاں جگہ وقف کی زمین ہے اس کی تار بندی کی جائے‘‘۔ان کا کہنا تھا،’’جس طرح سرکار سرکاری زمین واپس حاصل کر رہی ہے اسی طرح جس کے پاس بھی وقف کا اثاثہ ہوگا اس کو کسی بھی حال میں واپس لایا جائے گا‘‘۔ڈاکٹر اندرابی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں کینسر ہسپتال کا قیام ہماری ترجیحات میں شامل ہے ۔انہوں نے کہا کہ یونین ٹریٹری میں قائم مدرسوں کو بھی جدید خطوط پر منظم کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ وقف بورڈ کے ہسپتالوں، اسکولوں و دیگر اداروں میں انسان خواہ کو کسی بھی مذہب یا مسلک سے تعلق رکھتا ہو، کو فائدہ پہنچے گا۔