جموں و کشمیرملک بھر میں سب سے بڑے سیاحتی مقام کے طور پر ابھر رہا ہے

نیوز ڈیسک
جموں// جموںو کشمیر میں سیاحوں کی ریکارڈ توڑ آمد سیاحتی مقامات کی انفرادیت کی بہترین پیکنگ کی عکاس ہے ۔ ملک کے دلکش مشہور مقام پر سیاحوں کی آمد میں نمایاں اضافہ متنوع پرکشش مقامات کو اجاگر کرنے کی وجہ سے ممکن ہوا ہے ۔ یہ تصور لفٹینٹ گورنر منوج سنہا کی قیادت میں محکمہ سیاحت کے ذریعہ شروع کیا گیا ہے ۔ یو ٹی انتظامیہ  جموں و کشمیرجو تاریخی ، قدرتی خوبصورتی اور ثقافتی اہمیت کیلئے جانا جاتا ہے ، کے 75 دیہاتوں کو تبدیل کرنے کیلئے جموں و کشمیر ٹورسٹ ویلج نیٹ ورک پہل کے علاوہ مرکزی علاقے میں مختلف مذہبی سیاحتی سرکٹس تیار کر کے یاتریوں کی سیاحت کی مکمل صلاحیتوں کو تلاش کرنے پر بھی توجہ مرکوز کر رہی ہے ۔ ان اقدامات کا مقصد نہ صرف نوجوانوں اور خواتین کو براہ راست اور بالواسطہ روزگار کے مواقع کے ذریعے بااختیار بنانا ہے بلکہ نوجوانوں کی زیر قیادت پائیدار سیاحت کے اقدام کا مقصد بہت کم آبادی والی معیشت اور عوامی کاروبار کو مضبوط بنانا ہے ۔ ایک اہلکار کے مطابق یہ 75 آف بیٹ مقامات ایڈونچر کے متلاشیوں ، ٹریکروں اور بین الاقوامی سیاحوں کو فطرت کے بیابانوں کا تجربہ فراہم کریں گے جبکہ دیہاتوں میں جنگل کے ماحول میں ہوم اسٹیز ، نیچر گائیڈز ، ٹریک آپریٹرز ، فوڈ اسٹالز کے ذریعے روزی روٹی پیدا کریں گے۔جموں اور کشمیر کے لفٹینٹ گورنر منوج سنہا نے حال ہی میں کہا کہ کشمیر سیاحت کے محاذ پر ایک ’’ سنہری دور ‘‘ کا مشاہدہ کر رہا ہے کیونکہ صرف پچھلے چند مہینوں میں 80 لاکھ  سیاحوں نے یو ٹی کا دورہ کیا ہے جس نے پچھلے 20 برسوں کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلائٹ آپریشنز نے بھی پچھلے تمام ریکارڈ توڑ دئیے ہیں ، آج تمام ہوٹل پہلے سے بُک کرائے گئے ہیں اور ہندوستان کی دوسری ریاستوں کے لوگوں کو سرینگر کیلئے ہوائی ٹکٹ حاصل کرنے میں مشکل پیش آ رہی ہے ۔ یو ٹی انتظامیہ نے اس بات کو یقینی بنانے کیلئے بھی کئی اقدامات اٹھائے ہیں کہ جموں اور سرینگر کے ہوائی اڈوں پر ہوائی ٹریفک مستقبل میں بغیر کسی رکاوٹ کے بڑھے تا کہ جموں و کشمیر میں تجارت اور سیاحت کو فروغ ملے ۔ حکام نے بتایا کہ قابل ِ ذکر بات یہ ہے کہ شہری ہوا بازی کی وزارت نے ہفتے میں پانچ سرینگر ۔ شارجہ پروازوں کو باقاعدہ طور پر منظور کیا ۔