جموں وکشمیر کی آبادی کا مقامی وسائل پر پہلا حق :عمر

عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر//نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے انتخابی مہم جاری رکھتے ہوئے پیر کو حلقہ انتخاب پانپور میںکہاکہ 2015میں یہاں حکومت کے تبادلے کے ساتھ ہی لوگوں پر مصائب و مشکلات کے پہاڑ ٹوٹ پڑے۔ انہوں نے کہا کہ اس عرصے کے دوران جموں وکشمیر کی آئینی حیثیت پارہ پارہ کرنے کے علاوہ ریاست کے دو ٹکڑے کئے گئے، یوٹی میں تبدیل کیا گیا اورنئے نئے قوانین لاگو کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ حالات یہاں تک پہنچ گئے ہیں کہ عوام کو زمینوں سے محروم کیاجارہاہے، جو زمینیں مرحوم شیخ محمد عبداللہ نے بغیر کسی معاوضے کے عوام کو سونپ دی تھیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آج یہاں کی نوکریاں بیرونی اُمیدواروں کو دی جارہی ہیں، ٹھیکے بھی غیر ریاستی ٹھیکیداروں کو مل رہے ہیں، شاہراہ پر ٹول وصول کرنے والے بھی باہر کے، دریائوں سے ریت نکالنے کا کام ہو یا کان کنی غرض سب کچھ غیر ریاستی لوگوں کو دیا جارہاہے۔ عمر عبداللہ نے کہا’’جموں و کشمیر کی آبادی کو مقامی وسائل کے حقوق سے محروم کردیاگیاہے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ہماری جماعت نے عہد کیا ہے کہ منڈیٹ ملنے کی صورت میں تمام جنگلات، پہاڑوں، دریائوں اور دیگر وسائل پر سب سے پہلا حق جموں و کشمیر کے عوام کو دیا جائے گا‘‘۔انہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر کی یہ ابتری اس لئے ہے کیونکہ یہاں ووٹوں کی تقسیم ہوئی اور پی ڈی پی نے بھاجپا کو یہاں لاکر حکومت میں شریک بنا ڈالا، پھر بی جے پی نے اپنے پیر جمائے اور پی ڈی پی کو لات مار کر یہاں سب کچھ تہس نہس کردیا اور یہاں کے عوام کو گذشتہ ایک دہائی خصوصاً2019کے بعد زیر عتاب لایا‘‘۔پروگرام کا انعقاد پارٹی کے اُمیدوار برائے پانپور جسٹس(ر) حسنین مسعودی نے کیا تھا جبکہ اس موقع پر پارٹی ٹریجرر شمی اوبرائے بھی موجود تھے۔