جموں وکشمیر سبزیوں کی پیداوار میں بھی خودکفیل نہیں! رسداور طلب میں 30فیصد کمی،سالانہ پیداوار 2400ہزار میٹرک ٹن، در آمدات پرسالانہ 636.52کروڑ روپے صرف

اشفاق سعید

سرینگر //بڑھتی قیمتوں کے بیچ گوشت اور مرغ کے ساتھ ساتھ اب غریب کے دسترخوان سے سبزیاں بھی غائب ہو رہی ہیں کیونکہ اوپن مارکیٹ کو حالات کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے اور پوچھنے والا کوئی نہیں ہے ۔ اس وقت جموں و کشمیر میں سبزیوں کی مانگ، گھریلو سبزیوں کی پیداوار 1991.25 ہزار میٹرک ٹن سے پوری کی جاتی ہے جس کی مالیت 3982.50 کروڑ روپے بنتی ہے اور مزید 318.26 میٹرک ٹن کی درآمدات ہیں جن کی مالیت 636.52 کروڑ سالانہ ہوجاتی ہے۔ایڈیشنل چیف سیکریٹری ( ایگریکلچر پروڈکشن ڈیپارٹمنٹ) اتل ڈولونے کہا ہے کہ غذائیت اور تازگی کے لحاظ سے درآمدی سبزیوں کا معیار تاہم طویل نقل و حمل اور پیداوار کی خراب ہونے کی وجہ سے متاثر ہوتا ہے جس کی وجہ سے سبزیوں کی تخمینہ ضرورت سے تقریبا دگنی قیمت پر درآمد کی جاتی ہے اور مہنگے داموں فروخت کی جاتی ہے۔

 

 

 

یاد رہے کہ کشمیر میں40ہزار ہیکٹر اراضی پر سبزیوں کی کاشت ہوتی ہے۔ یہاںسالانہ سبزیوں کی مانگ2400 میٹرک ٹن سے زیادہ ہے ،جومقامی اوربیرونی ریاستوں سے پوری ہوتی ہے، جبکہ مرکزی زیر انتظام خطہ میں سبزیوں کا مارکیٹ سالانہ 4ہزار 6سو کروڑ روپے ہے۔سکاسٹ جموں نے2018میں کی گئی ایک سروے میں بتایا ہے کہ جموں خطے میں سبزیوں کی کاشت کا کل رقبہ 1.5 لاکھ ایکڑ ہے اور سبزیوں کی کل پیداوار سالانہ13 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سبزیوں کی گھریلو پیداوار عوام کے لیے تازہ اور غذائیت کے لحاظ سے اعلی ترین سبزیاں فراہم کرنے کی زبردست گنجائش فراہم کرتی ہے جو کہ موجودہ مہنگی قیمتوں کے مقابلے سستی قیمتوں پر ہے۔”5,000 ہیکٹر کے خالص رقبے پر مجوزہ نئی کاشت کے ساتھ، جموں و کشمیر میں سبزیوں کی صنعت موجودہ قیمت پر 720 کروڑ روپے کی سالانہ تقریبا ً360 ہزار میٹرک ٹن پیداوار کرے گی” ۔محکمہ زراعت کے ڈائریکٹر چودھری محمد اقبال نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ یہ حقیت ہے کہ اس وقت ایک بڑی آبادی کاانحصار سبزیوں پر ہے اور صرف سبزیاں ہی ہیں، جن کی قیمتیں کنٹرول میں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ مزید 8ہزار ہیکٹر پر سبزیاں اُگارہا ہے تاکہ اس کا فائدہ کسانوں اور غریبوں تک پہنچ سکے ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں سال میں 2بار سبزیوں کی کاشت ہوتی ہے اور محکمہ کی کوشش ہے کہ سال میں 3 سے 4 بار اس کی کاشت کی جائے ۔

 

 

شیر کشمیر زرعی یونیوسٹی میں شعبہ ویجی ٹیبل سائنس کی سربراہ ڈاکٹر مس بصیرت نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جموں وکشمیر میں 60ہزار ہیکٹر اراضی پر 14لاکھ میٹرن ٹن سبزیوں کی پیدوار ہوتی ہے اور یہاں سبزیوں کی کاشت میں 30فیصد کی کمی ہے جس کو پورا کرنے کیلئے بیرون ریاستوں کی منڈیوں سے رجوع کرنا پڑتا ہے اور وہاں سے سالانہ 320میٹرک ٹن سبزیاں یہاں لانی پڑتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سبزیاں اُگانے کے مواقع ہیں اور کسان زیادہ سے زیادہ سبزیاں بھی اُگا سکتے ہیں ،تاہم سب سے زیادہ پریشانی یہاں موسمی حالات کی وجہ سے پیش آتی ہیں کیونکہ کچھ ایک سبزیاں ایسی ہیں جو جلد خراب ہو جاتی ہیں ،جنہیں دکانوں تک پہنچانا ضروری ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سردیوں میں ہمیں سب سے زیادہ سبزیاں باہر سے خریدنی پڑتی ہیں ۔ویجی ٹیبل سائنس کے ایک اور ماہر اعجاز ملک نے کہا کہ جموں وکشمیر کا کسان سبزیوں کو اُگاتا ہے، لیکن اس کو کاروبار کی طرح نہیں دیکھتا ۔ہمارے کسان کو نئے طرز پر کاشتکاری کرنی چاہئے جس سے ہماری سبزیوں کی طلب بھی بڑھے اورکاروبار بھی اچھا ہو ۔ کشمیر سبزی منڈی کے جنرل سکریٹری معراج الدین نے کہا کہ اس وقت مقامی سبزی، بند گوبھی ، پھول گوبھی، مٹر ، مولی ، گاجر ، شلغم اور کڑم کی پیداوارمقامی سطح پر کافی زیادہ ہے اور کشمیر سے مٹر، بند گوبھی اور پھول گوبھی کے قریب 50ٹرک روزانہ ملک کی منڈیوں میں جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری مٹربنگلور ، گجرات اور چنئی بھی جاتا ہے جبکہ30گاڑیاں مٹر پنجاب ، دہلی ، جموں اور دیگر ریاستوں میں جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہباہر کی منڈیوںسے روزانہ50گاڑیاں وادی پہنچتی ہیں، جن میں زیادہ ترپیاز، الو اور ٹماٹر ہے جبکہ لوکی جموں اور جے پور کی منڈیوں سے یہاں پہنچتی ہے اور ہری مرچ اور شلغم پنجاب سے یہاں پہنچ رہا ہے ۔محکمہ زراعت کی ایک رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ اننت ناگ میں 2667.96ہیکٹر اراضی پر 211.70میٹرک ٹن پیداوار ہوتی ہے۔بانڈی پورہ میں 2000ہیکٹر اراضی پر 143.75میٹرک ٹن اوربارہمولہ میں2700ہیکٹراراضی پر 191.70میٹرک ٹن پیداوار ہوتی ہے۔بڈگام میں 3400ہیکٹر اراضی پر 249.10میٹرک ٹن،گاندربل میں 1100ہیکٹر اراضی پر 79.85میٹرک ٹن،کولگام میں 1800ہیکٹر اراضی پر 134.10میٹرک ٹن ،کپوارہ میں 3000ہیکٹراراضی پر 144.75میٹرک ٹن ،پلوامہ میں 3000ہیکٹر اراضی پر 207.75میٹرک ٹن ،شوپیان میں 525ہیکٹر اراضی پر 35.18میٹرک ٹن اورسرینگر میں 1400ہیکٹر اراضی پر 111.65میٹرک ٹن پیداوار نکلتی ہے ۔