جموں وکشمیرکا ہر ایک طبقہ مصائب اور مشکلات سے دوچار :ساگر

سرینگر//جموں وکشمیر کی آبادی اس وقت زیر عتاب ہے اور یہاں کے عوام کیساتھ ہر روز ناانصافیوں کا ایک نہ تھمنے والا سلسلہ جاری رکھا گیا ہے۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس جنرل سکریٹری حاجی علی محمد ساگر نے جمعہ کو پارٹی ہیڈکوارٹر پر پارٹی لیڈران، عہدیداران اور کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ناانصافیوں کے اس دور میں ہماری نوجوان پود ذہنی پریشانیوں میں مبتلا ہیں جبکہ لوگ من جملہ مایوسی کے شکار ہیں۔ جموں وکشمیرکا ہر ایک طبقہ اس وقت مصائب اور مشکلات سے دوچار ہیں۔ بے روزگاری ، مہنگائی اور اقتصادی بحالی میں جموں و کشمیر پورے ملک میں فہرست ہے۔ ایک ایسی صورتحال میں جب حکومت پر ذمہ داری عائد ہوتی تھی کہ عوام کو راحت پہنچائی جائے لیکن یہاں اُلٹا عوام پر مزید دبائو ڈالا جارہا ہے۔ بجلی اور پانی کے فیس میں ہوشربا اضافہ سے لوگوں کو مزید مشکلات میں ڈال دیا گیا ہے۔ ساگر نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام کیساتھ ناانصافیوں ، امتیازی سلوک اور انتقام گیری کی حد یہ ہے کہ یہاں 90فیصد سے زیادہ افسران باہری ریاستوں سے لاکر مسلط کئے گئے ہیں، جو یہاں انتظامی انتشار اور خلفشار کا سبب بن رہا ہے اور لوگوں کو انتظامیہ سے کسی بھی قسم کی راحت نہیں مل رہی ہے۔ جموں و کشمیر کے غریب عوام کو افسرشاہی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ ساگر نے کہا کہ حکومت اور انتظامیہ صرف اخبارات اور ذرائع ابلاغ میں بڑے بڑے پروگراموں اور میلوں کے انعقاد میں نظر آرہی ہے جبکہ زمینی سطح پر ان پروگراموں اور میلوں کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ رہاہے۔ جنرل سکریٹری نے کہا کہ جموں و کشمیر کے کونے کونے میں راشن، پانی اور بجلی کی قلت اور سڑکوں کی خستہ حالی نے انتظامیہ کی نااہلی اور عوام کش پالیسیاں عیاں کرکے رکھ دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راشن، کھانڈ، بجلی، پانی اور دیگر ضروریاتِ زندگی کی عدم فراہمی سے لوگ پریشانِ حال ہیں جبکہ اور ان مشکلات کا سدباب کرانے کیلئے سرکاری مشینری سے کوئی بھی کام نہیں ہوپارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو راحت پہنچانا اور عوامی مشکلات کو جنگی بنیادوں پر حل کرنا انتظامیہ کی اولین ترجیح ہونی چاہئے لیکن انتظامیہ صرف تشہیر بازی میں مصروف ہے اور عوامی مشکلات کے تئیں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔ساگر نے پارٹی سے وابستہ افراد پر زور دیا کہ وہ خود کو خدمت خلق میں وقف رکھیں۔ عوامی مسائل و مشکلات کا ازالہ کرانے اور اپنے علاقے کے لوگوں کی راحت رسانی اور اُن کی آواز ہر سطح پر اُجاگر کرنے کیلئے ہر حال میں کام کرتے رہیں۔